ای سی سی اجلاس میں بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ
کے الیکٹرک کے مسائل حل کرنے کے لیے بھی کمیٹی قائم
ESSEN:
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو سی پیک کی فیصلہ ساز کمیٹی میں شامل نہیں کیا جائے گا، انھوں نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزیدکہا کہ سی پیک منصوبوں میں کوئی بھی تیسرا ملک سرمایہ کاری کر سکتا ہے، اسے سی پیک کی فیصلہ ساز کمیٹی کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تاہم 10 لاکھ ٹن اضافی چینی برآمد کرنے اور پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو اگست کی تنخواہوں کی ادائیگی اور وزارت تجارت کی تجویز پر تمباکو پر عائد سیس میں اضافے کی منظوری دے دی، اجلاس میں بجلی کے لائن لاسز میں کمی کیلیے اہم فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت منگل کو ہونے والے اجلاس میں 7 نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سمری ایک بار پھر موخر کردی گئی ہے جبکہ کے الیکٹرک کے معاملات حل کرنے کیلیے خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو وزارت خزانہ، پاور ڈویژن اور آڈیٹر جنرل کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی، اس کے علاوہ وزارت پٹرولیم اور ایف بی آر کے نمائندے بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے، ای سی سی کو وزارت پٹرولیم کی جانب سے ایل این جی ٹرمینلز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہدایت کی کہ ان ٹرمینلز کے حوالے سے معاہدوں کے قانونی پہلوئوں کا جائزہ لیا جائے، آیا کہ حکومت ان معاہدوں کی شرائط کے مطابق نظرثانی کر سکتی ہے یا نہیں، ای سی سی نے سیمنٹ کی قیمتوں میں اچانک اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے صنعت و پیداوار کے مشیر کو ہدایت کی ہے کہ سیمنٹ کی صنعت سے وابستہ صنعتکاروں سے ملاقات کرکے سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہ کے حوالے سے معلوم کرکے آگاہ کیا جائے کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہوا اور اس کے ازالے کیلیے ممکنہ تجاویز بھی دی جائیں۔
ای سی سی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہمیں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کا انتظار ہے، اس کے بعد فیصلہ کریں گے۔
فواد چوہدری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ای سی سی نے بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس وقت پاکستان پر 28 ہزار ارب روپے کا قرضہ ہے، پاکستان میں بہت کم تعداد ٹیکس اداکرتی ہے۔
گزشتہ حکومت میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا گیا، پاکستانی عوام پر1200 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے وفاقی وزیر اطلاعات کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ماضی میں بجلی کی ترسیل کے نظام پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، لیسکو میں سالانہ 2.8 ارب یونٹس کا نقصان ہو رہا ہے، ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی جاتی ہوئی حکومت نے ترقیاتی بجٹ دیا ہو، غیر منظور شدہ اسکیموں کو ترقیاتی بجٹ سے ہٹا دیا گیا ہے،343 اسکیموں کیلیے صرف 55 ارب روپے دیے گئے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ سی پیک تمام موزوں ممالک کیلیے اہم منصوبہ ہے لیکن سعودی عرب کو اس ملٹی بلین منصوبے میں جگہ نہیں دی جائے گی، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے بڑے اچھے تعلقات ہیں لیکن ن لیگی حکومت نے اس پر غلط ترجیحات رکھیں، ہم اس منصوبے کے اندر ایک نیا ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں، سی پیک منصوبے کو تیز اور بڑھایا جائے گا جو پاکستان میں غربت کے خاتمے پر زور دے گا۔
مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ سرمایہ کاری سعودی عرب تک محدود نہیں دیگر ممالک بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، پاکستان کی سمت کا تعین بہت جلد ہو جائے گا، انھوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں پرائیویٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کم ہوئی ہے، سابق حکومت نے جی ڈی پی گروتھ کا جو دعویٰ کیا وہ مصنوعی ہے۔
خسرو بختیار نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے گوادر کی ترقی کے حوالے سے بہت باتیں کی تھیں، گوادر میں ابھی تک پینے کے پانی کی کوئی بھی اسکیم موجود نہیں۔سی پیک کے تحت 9اقتصادی زونز میں سے ایک بھی فنکشنل نہیں ہو سکا، پاکستان سالانہ 16ارب ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے ۔پریس کانفرنس میں خسروبختیارنے کہاکہ سی پیک ٹیسٹ سیریز ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت نے اسے ٹی ٹوئنٹی سمجھ کر کھیلا ہے، اگر ون ڈے ہی سمجھ کر کھیلتے تو پاکستان کا بھلا ہوتا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سابق حکومت نے سی پیک میں غلط ترجیحات رکھیں جس کی وجہ سے پاکستان کو نقصان ہوا ۔ بجٹ میں سی پیک کے 190منصوبے رکھے اور فنڈز صرف 172کے لیے رکھے گئے۔ گزشتہ 5 سال میں تیل کی قیمت عالمی منڈی میں کم ہوئی مگر سابقہ حکومت نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا قرض لے کر ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں کی نیلامی کا بڑا فیصلہ آیا۔ حکومت وہی کرے گی جو چوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نان فائلرز کوجائیداد اور گاڑیوں کی سہولت بیرون ملک پاکستانیوں کیلیے ہیں جبکہ نان فائلرز کے خلاف ایف بی آر نے کارروائی شروع کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔ حکومت نے آتے ہی سی پیک کادائرہ کار وسیع بنانے کا فیصلہ کیا، ماضی میں موٹروے کو ترجیح دے کر سی پیک کی اہمیت کو کم کیا گیا، عام شہریوں پر بلواسطہ ٹیکس کومتوازن کرنے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچوہدری نے کہا کہ سعودی عرب کے اعلیٰ سطح وفد کا دورہ پاکستان جاری ہے جس میں اہم سرمایہ کاری کے فیصلے ہو رہے ہیں، رواں ماہ میں سعودی عرب کے وفد کا ایک اور دورہ بھی ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان مکمل ہونے کے بعد وزیر خزانہ اسد عمر پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے ۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو سی پیک کی فیصلہ ساز کمیٹی میں شامل نہیں کیا جائے گا، انھوں نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزیدکہا کہ سی پیک منصوبوں میں کوئی بھی تیسرا ملک سرمایہ کاری کر سکتا ہے، اسے سی پیک کی فیصلہ ساز کمیٹی کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تاہم 10 لاکھ ٹن اضافی چینی برآمد کرنے اور پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو اگست کی تنخواہوں کی ادائیگی اور وزارت تجارت کی تجویز پر تمباکو پر عائد سیس میں اضافے کی منظوری دے دی، اجلاس میں بجلی کے لائن لاسز میں کمی کیلیے اہم فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت منگل کو ہونے والے اجلاس میں 7 نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سمری ایک بار پھر موخر کردی گئی ہے جبکہ کے الیکٹرک کے معاملات حل کرنے کیلیے خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو وزارت خزانہ، پاور ڈویژن اور آڈیٹر جنرل کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی، اس کے علاوہ وزارت پٹرولیم اور ایف بی آر کے نمائندے بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے، ای سی سی کو وزارت پٹرولیم کی جانب سے ایل این جی ٹرمینلز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہدایت کی کہ ان ٹرمینلز کے حوالے سے معاہدوں کے قانونی پہلوئوں کا جائزہ لیا جائے، آیا کہ حکومت ان معاہدوں کی شرائط کے مطابق نظرثانی کر سکتی ہے یا نہیں، ای سی سی نے سیمنٹ کی قیمتوں میں اچانک اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے صنعت و پیداوار کے مشیر کو ہدایت کی ہے کہ سیمنٹ کی صنعت سے وابستہ صنعتکاروں سے ملاقات کرکے سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہ کے حوالے سے معلوم کرکے آگاہ کیا جائے کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہوا اور اس کے ازالے کیلیے ممکنہ تجاویز بھی دی جائیں۔
ای سی سی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہمیں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کا انتظار ہے، اس کے بعد فیصلہ کریں گے۔
فواد چوہدری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ای سی سی نے بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس وقت پاکستان پر 28 ہزار ارب روپے کا قرضہ ہے، پاکستان میں بہت کم تعداد ٹیکس اداکرتی ہے۔
گزشتہ حکومت میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا گیا، پاکستانی عوام پر1200 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے وفاقی وزیر اطلاعات کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ماضی میں بجلی کی ترسیل کے نظام پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، لیسکو میں سالانہ 2.8 ارب یونٹس کا نقصان ہو رہا ہے، ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی جاتی ہوئی حکومت نے ترقیاتی بجٹ دیا ہو، غیر منظور شدہ اسکیموں کو ترقیاتی بجٹ سے ہٹا دیا گیا ہے،343 اسکیموں کیلیے صرف 55 ارب روپے دیے گئے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ سی پیک تمام موزوں ممالک کیلیے اہم منصوبہ ہے لیکن سعودی عرب کو اس ملٹی بلین منصوبے میں جگہ نہیں دی جائے گی، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے بڑے اچھے تعلقات ہیں لیکن ن لیگی حکومت نے اس پر غلط ترجیحات رکھیں، ہم اس منصوبے کے اندر ایک نیا ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں، سی پیک منصوبے کو تیز اور بڑھایا جائے گا جو پاکستان میں غربت کے خاتمے پر زور دے گا۔
مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ سرمایہ کاری سعودی عرب تک محدود نہیں دیگر ممالک بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، پاکستان کی سمت کا تعین بہت جلد ہو جائے گا، انھوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں پرائیویٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کم ہوئی ہے، سابق حکومت نے جی ڈی پی گروتھ کا جو دعویٰ کیا وہ مصنوعی ہے۔
خسرو بختیار نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے گوادر کی ترقی کے حوالے سے بہت باتیں کی تھیں، گوادر میں ابھی تک پینے کے پانی کی کوئی بھی اسکیم موجود نہیں۔سی پیک کے تحت 9اقتصادی زونز میں سے ایک بھی فنکشنل نہیں ہو سکا، پاکستان سالانہ 16ارب ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے ۔پریس کانفرنس میں خسروبختیارنے کہاکہ سی پیک ٹیسٹ سیریز ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت نے اسے ٹی ٹوئنٹی سمجھ کر کھیلا ہے، اگر ون ڈے ہی سمجھ کر کھیلتے تو پاکستان کا بھلا ہوتا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سابق حکومت نے سی پیک میں غلط ترجیحات رکھیں جس کی وجہ سے پاکستان کو نقصان ہوا ۔ بجٹ میں سی پیک کے 190منصوبے رکھے اور فنڈز صرف 172کے لیے رکھے گئے۔ گزشتہ 5 سال میں تیل کی قیمت عالمی منڈی میں کم ہوئی مگر سابقہ حکومت نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا قرض لے کر ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں کی نیلامی کا بڑا فیصلہ آیا۔ حکومت وہی کرے گی جو چوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نان فائلرز کوجائیداد اور گاڑیوں کی سہولت بیرون ملک پاکستانیوں کیلیے ہیں جبکہ نان فائلرز کے خلاف ایف بی آر نے کارروائی شروع کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔ حکومت نے آتے ہی سی پیک کادائرہ کار وسیع بنانے کا فیصلہ کیا، ماضی میں موٹروے کو ترجیح دے کر سی پیک کی اہمیت کو کم کیا گیا، عام شہریوں پر بلواسطہ ٹیکس کومتوازن کرنے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچوہدری نے کہا کہ سعودی عرب کے اعلیٰ سطح وفد کا دورہ پاکستان جاری ہے جس میں اہم سرمایہ کاری کے فیصلے ہو رہے ہیں، رواں ماہ میں سعودی عرب کے وفد کا ایک اور دورہ بھی ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان مکمل ہونے کے بعد وزیر خزانہ اسد عمر پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے ۔