پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب آج ہو گا
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے استعفیٰ سے خالی ہونے والی نشست پرپی ٹی آئی اورمسلم لیگ ن کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
پنجاب اسمبلی میں آج سینٹ کے ضمنی انتخاب کیلیے انتظامات مکمل کر لیے گئے جب کہ صوبائی الیکشن کمشنر سینیٹ الیکشن میں پریزائیڈنگ افیسر کے فرائض سرانجام دیں گے۔
سینٹ کے ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ صبح نو بجے سے چار بجے تک ہوگی، اسمبلی کے ایوان کو پولنگ سٹیشن کادرجہ دیدیاگیا، ووٹنگ خفیہ ہوگی اس لئے رزلٹ مختلف بھی ہو سکتا ہے۔ مجموعی طورپر پنجاب اسمبلی کے 355 ارکان سینٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے، تحریک انصاف اورمسلم لیگ ق کے اتحاد کو 185 ارکان کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ احمد حسان کو 162 میں سے 159 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
مسلم لیگ ن کے 3 ارکان نے ابھی تک اسمبلی نشست کاحلف نہیں اٹھایا جن میں میاں جلیل شرقپوری، عظمیٰ قادری اور آمنہ نفیس شامل ہیں، پیپلزپارٹی کے 7ارکان سینٹ الیکشن میں اپنے ووٹ کاحق استمعال کریں گے جو ن لیگ کو ملیں گے، 3 آزاد اورایک راہ حق پارٹی کا رکن بھی اپنا ووٹ کاحق استعمال کریں گے، پیپلزپارٹی قیادت نے اپنے ارکان کو نون لیگ کے امیدوار کو ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب میں پی پی پی کے سات ارکان کی حمایت سے نون لیگ اور پی ٹی آئی میں سخت مقابلے کا امکان ہے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوھری پرویز الہی کی طرف سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ صوبائی الیکشن کمشنر نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا دورہ کر کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا ۔
سینٹ کے ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ صبح نو بجے سے چار بجے تک ہوگی، اسمبلی کے ایوان کو پولنگ سٹیشن کادرجہ دیدیاگیا، ووٹنگ خفیہ ہوگی اس لئے رزلٹ مختلف بھی ہو سکتا ہے۔ مجموعی طورپر پنجاب اسمبلی کے 355 ارکان سینٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے، تحریک انصاف اورمسلم لیگ ق کے اتحاد کو 185 ارکان کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ احمد حسان کو 162 میں سے 159 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
مسلم لیگ ن کے 3 ارکان نے ابھی تک اسمبلی نشست کاحلف نہیں اٹھایا جن میں میاں جلیل شرقپوری، عظمیٰ قادری اور آمنہ نفیس شامل ہیں، پیپلزپارٹی کے 7ارکان سینٹ الیکشن میں اپنے ووٹ کاحق استمعال کریں گے جو ن لیگ کو ملیں گے، 3 آزاد اورایک راہ حق پارٹی کا رکن بھی اپنا ووٹ کاحق استعمال کریں گے، پیپلزپارٹی قیادت نے اپنے ارکان کو نون لیگ کے امیدوار کو ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب میں پی پی پی کے سات ارکان کی حمایت سے نون لیگ اور پی ٹی آئی میں سخت مقابلے کا امکان ہے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوھری پرویز الہی کی طرف سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ صوبائی الیکشن کمشنر نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا دورہ کر کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا ۔