رواں سال خسرہ سے 122 بچے ہلاک انسدادی مہم کا اعلان

کراچی، حیدرآباد، سکھراوردیگراضلاع کے290بچے امسال خسرہ سے بیمار،خسرے کاوائرس موسم سرمامیں شدت اختیارکرتاہے، ماہرین

انسدادخسرہ مہم15اکتوبرسے شروع ہوگی،مہم میں9ماہ سے5سال تک کے70لاکھ بچوں کوخسرہ سے بچائوکے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی سمیت سندھ بھر میں رواں سال کے دوران خسرے کے وائرس سے 122بچے دم توڑگئے۔

کراچی سمیت اندرون سندھ کے مختلف اضلاع میں رواں سال اب تک 122 بچے خسرہ وائرس میں مبتلا ہوکردم توڑگئے ہیں، محکمہ صحت سندھ کے حکام خسرے سے بچوں کی ہلاکتوں کی تفصیلات دینے سے گریز کررہے ہیں۔

محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق صوبے میں رواں برس 290 سے زائد بچے خسرہ سے بیمار ہوئے ہیں متاثرہ بچوں کا تعلق کراچی،حیدرآباد ،سکھر سمیت دیگر اضلاع سے ہے گزشتہ سال صوبے بھر میں 35 بچے خسرہ کی وجہ سے دم توڑگئے تھے۔

حکومت سندھ کے محکمہ صحت سندھ اور حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کو 122بچوںکی ہلاکت کے بعد صوبے میں انسداد خسرہ مہم چلانے کا خیال آگیا ہے ذرائع کے مطابق صوبے بھر میں انسداد خسرہ کی مہم 15سے27 اکتوبر تک چلائی جائے گی مہم میں 9 ماہ سے 5 سال تک کے70 لاکھ سے زائد بچوں کوخسرہ سے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے ٹیکے لگانے کے لیے ویکسی نیٹروں کی ٹیم تیارکرلی گئی ہے۔


ماہرین طب کے مطابق خسرے کا مرض ایک سے دوسرے بچے کو باآسانی منتقل ہوتا ہے خسرے کی علامات میں تیز بخار، جسم پر سرخ دانوںکا آنا، کھانسی کا ہونا شامل ہے، خسرے کا سیزن موسم سرما سے قبل شروع ہوتا ہے جو دسمبر سے شدت اختیار کرتا ہے۔

خسرے کے مرض سے بچائو کے لیے بچوں کو حفاظتی ویکسین لگانی ضروری ہوتی ہے لیکن اگر بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے صورت میں خسرہ سمیت دیگر امراض بچوں کولاحق ہوجاتے ہیں۔

پاکستان پیڈیاٹرکس ایسوسی ایشن کے مطابق اس وقت سندھ میں بچوں کومختلف امراض سے بچائو کی حفاظتی ویکسین کی شرح 56 فیصد ہے جبکہ اس شرح کا تناسب 80 فیصد ہونا چاہیے۔

 
Load Next Story