بیروزگاری کی شرح 02 فیصد اضافے سے 63 فیصد ہوگئی

افرادی قوت کا 25.6 فیصد حصہ خاندانی ملازم ہے، معاوضہ نہیں دیا جاتا، پاکستان بیورو شماریات

افرادی قوت کا 25.6 فیصد حصہ خاندانی ملازم ہے، معاوضہ نہیں دیا جاتا، پاکستان بیورو شماریات فوٹو: فائل

رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی(جنوری تا مارچ) کے دوران ملک میں بیروزگاری کی شرح 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 6.3 فیصد ہوگئی۔

پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے لیبر فورس سروے میں دیے گئے اعدادوشمار کے مطابق ملک کی مجموعی افرادی قوت کا 25.6 فیصد حصہ خاندانی کاموں میں بطور خاندانی ورکرکے طور پر کام کررہاہے جن کو کام کا کبھی کوئی بھی معاوضہ ادا ہی نہیں کیا جاتا۔ رپورٹ کے مطابق جنوری تا مارچ 2011-12 کے مقابلے میں جنوری تا مارچ 2013 کے دوران بے روزگاری کی شرح 6.1 فیصد سے بڑھ کر6.3 فیصد تک پہنچ گئی۔




اس حوالے سے بیورو شماریات کے حکام کا کہنا ہے کہ سوشل سیکیورٹی نیٹ ورک کے مسائل بھی بیروزگاری کے بنیادی عوامل میں شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران شہری علاقوں میں بیروزگاری کی شرح 10.1 فیصد تھی جو کم ہوکر8.8 فیصد ہوگئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران بڑے شہری علاقوں میں شرح 9.1 فیصد سے کم ہوکر8.8 فیصد ہو گئی ہے، دیہی علاقوں میں بیروزگاری کی شرح معمولی 0.1 فیصد کے اضافے کے باعث 5 سے بڑھ کر5.1 فیصد ہوگئی۔
Load Next Story