حوالگی درخواست مسترد3کم عمر لڑکیاں دارالامان روانہ

درخواست گزار خاتون غریب ہے،گزرامشکل ہوجائیگا،عدالت میں پولیس کی رپورٹ

پنجاب سے تعلق رکھنے والی تینوں لڑکیاں کچھ روز قبل ڈیفنس کراچی کے ایک بنگلے سے فرار ہو کر ٹرین میں سوار ہوگئی تھیں.

سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر4کی عدالت نے باپ، چچا اور ماموں کے ہاتھوں مبینہ طور پر فروخت کے بعد کراچی ڈیفنس کے بنگلے سے فرار ہوکر حیدرآباد آنے والی3کم عمر لڑکیوں 15سالہ نورین،12سالہ آسیہ اور15سالہ صبا کی حوالگی کے متعلق دائردرخواست پنیاری پولیس کی رپورٹ کے بعد مسترد کردی اور انھیں شیلٹر ہاؤس کراچی بھیج دیا۔

پنجاب سے تعلق رکھنے والی تینوں لڑکیاں کچھ روز قبل ڈیفنس کراچی کے ایک بنگلے سے فرار ہو کر ٹرین میں سوار ہوگئی تھیں لیکن ٹکٹ نہ ہونے پر انہیں حیدرآباد میں ٹرین سے اتار دیا گیا جبکہ ریلوے ٹریک پر روتے ہوئے دیکھ کر کچھی پاڑہ پھلیلی کی رہائشی خاتون شمیم بانو انھیں اپنے گھر لے آئی تھی۔ بعدازاں پنیاری پولیس نے انھیں مقامی عدالت میں پیش کیا تھاجس پر عدالت نے انھیں دارالامان حیدرآباد بھیج دیا تھا۔ تینوں لڑکیوں کی حوالگی کے حوالے سے شمیم بانو نے فاضل عدالت میں درخواست دی تھی۔




عدالت کے حکم پر تینوں لڑکیوں کو پیش کیا گیا جبکہ پنیاری پولیس نے حوالگی کے حوالے سے اپنی رپورٹ بھی پیش کی جس میں بتایا گیا کہ جس خاتون نے ان لڑکیوں کی حوالگی کے حوالے سے درخواست دی ہے وہ انتہائی غریب ہیں جس کی وجہ سے ان کا پہلے ہی گزر بسر مشکل سے ہوتا ہے اور اگر ان تینوں کو اس کے حوالے کیا گیا تو انکا گزرا کرنا مشکل ہوجائے گا۔ فاضل عدالت نے پولیس رپورٹ کے بعد حوالگی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تینوں کم عمر لڑکیوں کو دارالامان حیدرآباد سے شیلٹر ہاؤس کراچی منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
Load Next Story