بدین ٹنڈوباگو میں پانی کے قلت کیخلاف احتجاج جاری

ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ، آبادگاروں کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا

متاثرہ آبادگاروں نے ڈسٹرکٹ جیل بدین سے نیشنل پریس کلب تک ریلی نکالی بعد میں ڈی سی چوک پر دھرنا دیا۔ فوٹو: فائل

بدین اور ٹنڈوباگو میں زرعی پانی کی شدید قلت، ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں شدید متاثر ہونے لگیں۔

بدین ضلع میں زرعی پانی کی شدید قلت اور نصیر کینال سے 64 غیرقانونی واٹر کورس نکالنے کے خلاف سیکڑوں آبادگاروں کی جانب سے پانچویں روز بھی ڈسٹرکٹ جیل بدین کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری رہا جبکہ آبادگاروں کی حمایت میں تاجر برادری کی جانب سے شہر میں مکمل طور پر شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی.


دوسری طرف متاثرہ آبادگاروں نے ڈسٹرکٹ جیل بدین سے نیشنل پریس کلب تک ریلی نکالی بعد میں ڈی سی چوک پر دھرنا دیا۔ آبادگار رہنماؤں پیر فیاض ، عارف محمود آرائیں ، انور راجپوت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کے نو منتخب ایم پی ایز نصیر کینال سے 64 غیر قانونی واٹر کورس کے ذریعے ٹیل کے چھوٹے کاشتکاروں کے حصہ کا پانی چوری کررہے ہیں۔ انھوں نے صدر آصف علی زرداری اور چیف جسٹس سے اپیل کی کہ پانی کی تقسیم کے قانون پر عملدرآمد کراکر ہمارے حصے کے پانی کو چوری سے بچایا جائے۔



ٹنڈوباگو ایٹ تلہار ایری گیشن سب ڈویژن کی نہروں نصیرواہ، مانک واہ، احسان واہ، لنڈو واہ، جسمالی مائینر، ڈاڈہ مائینر، مغل حفیظ مائینر میں گزشتہ ایک ماہ سے پانی کی شدت قلت کے باعث ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں سوکھ رہی ہیں جبکہ دھان کی کاشت بھی متاثر ہوئی۔لاڑ آبادگار فورم کے مرکزی رہنماؤں امین میمن، عبدالسلام تھیبو، اللہ بچایو راہو کڑو، غلام محمد کا ، رفاقت اللہ جروار نے بتایا کہ پانی کی بندش کے باعث آبادگاروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ انھوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ آبادگاروں کو ہونے والے نقصان کا معاوضہ ادا کیا جائے۔
Load Next Story