کراچی پولیس مقابلہ لیاری گینگ وار کمانڈرغفار ذکری ساتھی سمیت ہلاک
مقابلے کے دوران غفار ذکری کا 3 سالہ بیٹا بھی جاں بحق ہوا جسے ملزم نے ڈھال بنا رکھا تھا، پولیس
لیاری میں پولیس مقابلے کے دوران گینگ وار کمانڈر غفار ذکری ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے لیاری کے علی محمد محلے میں غفار ذکری کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی، اس دوران ملزمان نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکنے شروع کردیئے۔ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے بعد غفار ذکری اور اس کا قریبی ساتھی چھوٹا زاہد مارا گیا جب کہ دو مبینہ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ فائرنگ کی زد میں آکر ایک سب انسپکٹر سمیت 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈی آئی جی کراچی جنوبی جاوید عالم نے میڈیا کو بتایا کہ کارروائی کے دوران ہلاک اور گرفتار ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا، جس میں سب مشین گنز (ایس ایم جی)، دستی بم، آوان بم اور درجنوں گولیاں شامل ہیں۔ مقابلے کے دوران غفار ذکری کا 3 سالہ بیٹا بھی جاں بحق ہوا جسے ملزم نے ڈھال بنا رکھا تھا۔ بچے کی ہلاکت پر پولیس کو انتہائی افسوس ہے۔
غفار ذکری قتل، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان سمیت 100 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا اور اس کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے تھی۔ 2010 تک غفار ذکری لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے گروہ کا حصہ رہا تاہم بعد میں اس نے ارشد پپو کے ہمراہ اپنا گروپ تشکیل دے دیا۔ 2013 میں کراچی آپریشن کے آغاز پر وہ روپوش ہوگیا تھا تاہم اس کی کارروائیاں جاری تھیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے لیاری کے علی محمد محلے میں غفار ذکری کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی، اس دوران ملزمان نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکنے شروع کردیئے۔ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے بعد غفار ذکری اور اس کا قریبی ساتھی چھوٹا زاہد مارا گیا جب کہ دو مبینہ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ فائرنگ کی زد میں آکر ایک سب انسپکٹر سمیت 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈی آئی جی کراچی جنوبی جاوید عالم نے میڈیا کو بتایا کہ کارروائی کے دوران ہلاک اور گرفتار ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا، جس میں سب مشین گنز (ایس ایم جی)، دستی بم، آوان بم اور درجنوں گولیاں شامل ہیں۔ مقابلے کے دوران غفار ذکری کا 3 سالہ بیٹا بھی جاں بحق ہوا جسے ملزم نے ڈھال بنا رکھا تھا۔ بچے کی ہلاکت پر پولیس کو انتہائی افسوس ہے۔
غفار ذکری قتل، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان سمیت 100 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا اور اس کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے تھی۔ 2010 تک غفار ذکری لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے گروہ کا حصہ رہا تاہم بعد میں اس نے ارشد پپو کے ہمراہ اپنا گروپ تشکیل دے دیا۔ 2013 میں کراچی آپریشن کے آغاز پر وہ روپوش ہوگیا تھا تاہم اس کی کارروائیاں جاری تھیں۔