آئی سی سی نے فکسرز کو جیل بھیجنے کی تجویز دیدی
حکومتیں میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہونے کو انتہائی سخت جرم قرار دیں، ڈیو رچرڈسن
آئی سی سی نے میچ فکسرز کو جیل بھیجنے کی تجویز دے دی۔
چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے اس حوالے سے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومتیں میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہونے کو انتہائی سخت جرم قرار دیں، اس سلسلے میں جیل کی سزا مثالی ہوگی، انھوں نے کہا کہ گذشتہ 12 ماہ کے دوران اے سی ایس یو نے کرپشن سے نمٹنے کیلیے زیادہ موثر اقدامات کیے، ذمہ داران سے نمٹنے کیلیے پولیس فورسز کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ پلیئرز کو میچ فکسنگ کے خطرات کیخلاف تربیت دینے کا اثر ہونے لگا، کھلاڑی مشکوک افراد کے رابطے پر فوراً ہمیں آگاہی دیتے ہیں، ہم ایسے تمام اچھے لوگوں سے کہنے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہی وقت ہے جب اکٹھے کھڑے ہوکر ایسے معاملات کے بارے میں مطلع کریں۔
ایک مرتبہ معلومات ملنے کے بعد حقیقتاً ہم تیزی سے تحقیقات شروع کردیتے ہیں، ہمیں جرائم پیشہ افراد سے کوئی ہمدردی نہیں۔ رچرڈسن نے ٹم مے کے انٹرنیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ کی حیثیت سے استعفے کو اہمیت نہیں دی، سابق آسٹریلوی اسپنر مے نے فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے انچارج کا عہدہ بدھ کو چھوڑ دیا تھا، رچرڈسن نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ٹم مے عہدے سے دستبردار ہونا چاہ رہے تھے مگر ان کی کوشش تھی کہ اس پر کوئی شور مچے اس لیے ہمارے خلاف بات کی، درحقیقت پلیئرزکی آواز سنی جارہی ہے، وہ اس سے پہلے کبھی اتنے مطمئن نہیں تھے، انھیں ملک کی نمائندگی پر بہتر معاوضے کے ساتھ آمدنی کے کئی دیگر مواقع بھی ملتے ہیں، کھیل سے حاصل ہونے والی رقم بہت بڑی ہے۔
چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے اس حوالے سے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومتیں میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہونے کو انتہائی سخت جرم قرار دیں، اس سلسلے میں جیل کی سزا مثالی ہوگی، انھوں نے کہا کہ گذشتہ 12 ماہ کے دوران اے سی ایس یو نے کرپشن سے نمٹنے کیلیے زیادہ موثر اقدامات کیے، ذمہ داران سے نمٹنے کیلیے پولیس فورسز کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ پلیئرز کو میچ فکسنگ کے خطرات کیخلاف تربیت دینے کا اثر ہونے لگا، کھلاڑی مشکوک افراد کے رابطے پر فوراً ہمیں آگاہی دیتے ہیں، ہم ایسے تمام اچھے لوگوں سے کہنے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہی وقت ہے جب اکٹھے کھڑے ہوکر ایسے معاملات کے بارے میں مطلع کریں۔
ایک مرتبہ معلومات ملنے کے بعد حقیقتاً ہم تیزی سے تحقیقات شروع کردیتے ہیں، ہمیں جرائم پیشہ افراد سے کوئی ہمدردی نہیں۔ رچرڈسن نے ٹم مے کے انٹرنیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ کی حیثیت سے استعفے کو اہمیت نہیں دی، سابق آسٹریلوی اسپنر مے نے فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے انچارج کا عہدہ بدھ کو چھوڑ دیا تھا، رچرڈسن نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ٹم مے عہدے سے دستبردار ہونا چاہ رہے تھے مگر ان کی کوشش تھی کہ اس پر کوئی شور مچے اس لیے ہمارے خلاف بات کی، درحقیقت پلیئرزکی آواز سنی جارہی ہے، وہ اس سے پہلے کبھی اتنے مطمئن نہیں تھے، انھیں ملک کی نمائندگی پر بہتر معاوضے کے ساتھ آمدنی کے کئی دیگر مواقع بھی ملتے ہیں، کھیل سے حاصل ہونے والی رقم بہت بڑی ہے۔