فرنچ اوپن فائنل ماریا شراپوواسریناکا سامنا کرنے کیلیے بے چین
کئی ناکامیوں کے باوجود حریف سے مقابلے میں خوشی محسوس ہوگی،روسی اسٹار۔
ماضی کی تلخ یادوں کو بھلا کر ماریا شراپووا ہفتے کو فرنچ اوپن فائنل میں سرینا ولیمز کا سامنا کرنے کیلیے بے چین ہیں۔
دفاعی چیمپئن، سیکنڈ سیڈ اور رولینڈ گیروس پر ناقابل شکست12میچزکے باوجود26 سالہ روسی پلیئر مسائل کا شکار نظر آتی ہیں،حریف پلیئر کیریئر بیسٹ30 مقابلوںکی فاتح ہونے کیساتھ اس وقت اتنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں جو ویمنز گیم میں برسوں میں دیکھنے کو ملتی ہے۔31 سالہ امریکی کھلاڑی کی سیمی فائنل میں 46 منٹ کے دوران سارا ایرانی پر6-0,6-1 سے فتح کے بعد فرنچ اوپن آرگنائزرز امید کررہے ہونگے کہ مستقبل میں اس قسم کا نتیجہ دوبارہ دیکھنے کو نہ ملے۔
ریکارڈ بکس میں بھی ماریا شراپووا کیلیے کوئی اچھی بات موجود نہیں ہے،اس سے قبل انھوں نے سرینا ولیمز کیخلاف15 میں سے صرف2 میچز جیتے ، یہ دونوں 2004 میں ومبلڈن فائنل اور سیزن کی اختتامی ڈبلیو ٹی اے چیمپئن شپ مقابلہ ہے، اس وقت وہ صرف17برس کی تھیں، اسکے بعد سے ماریا حریف کیخلاف صرف3 سیٹس ہی اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوسکیں، ان میں سب سے آخری مارچ میں میامی فائنل کی4-6, 6-3 اور 6-0 سے شکست ہے، دونو ں کے مابین آخری میچ گذشتہ ماہ میڈرڈ میں کھیلا گیا جب سرینا ولیمز نے آسانی سے فائنل 6-1, 6-4 سے جیتا تھا۔
ماضی کی تلخ یادوں کو بھلانے کے بارے میں سوال پر ماریا شرا پووا نے کہا کہ یقیناً میں اس کی کوشش کروں گی لیکن اس ریکارڈ اور کئی ناکامیوں کے باوجود مجھے سریناکا سامنا کرنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے، تقریباً ایک سال سے ٹینس کی دنیا پر راج کرنیوالی پلیئر کی کامیابیاں ناقابل فراموش ہیں۔ اب تک ٹورنامنٹ میں روسی پلیئر کی کارکردگی موثر رہی اور انھوں نے لگاتار چار میچز جیتے،کوارٹر فائنلز میں جیلینا جینکووچ کیخلاف پہلا سیٹ 0-6سے ہار کر انھوں نے کامیابی حاصل کی، اسی طرح وکٹوریا آذرنیکا سے سیمی فائنل میں سروس میں کئی غلطیو ں کے باوجود وہ فتحیاب رہیں،ماریا بخوبی جانتی ہیں کہ فائنل میں حریف کیخلاف اس قسم کی کوتاہیاں نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
دفاعی چیمپئن، سیکنڈ سیڈ اور رولینڈ گیروس پر ناقابل شکست12میچزکے باوجود26 سالہ روسی پلیئر مسائل کا شکار نظر آتی ہیں،حریف پلیئر کیریئر بیسٹ30 مقابلوںکی فاتح ہونے کیساتھ اس وقت اتنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں جو ویمنز گیم میں برسوں میں دیکھنے کو ملتی ہے۔31 سالہ امریکی کھلاڑی کی سیمی فائنل میں 46 منٹ کے دوران سارا ایرانی پر6-0,6-1 سے فتح کے بعد فرنچ اوپن آرگنائزرز امید کررہے ہونگے کہ مستقبل میں اس قسم کا نتیجہ دوبارہ دیکھنے کو نہ ملے۔
ریکارڈ بکس میں بھی ماریا شراپووا کیلیے کوئی اچھی بات موجود نہیں ہے،اس سے قبل انھوں نے سرینا ولیمز کیخلاف15 میں سے صرف2 میچز جیتے ، یہ دونوں 2004 میں ومبلڈن فائنل اور سیزن کی اختتامی ڈبلیو ٹی اے چیمپئن شپ مقابلہ ہے، اس وقت وہ صرف17برس کی تھیں، اسکے بعد سے ماریا حریف کیخلاف صرف3 سیٹس ہی اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوسکیں، ان میں سب سے آخری مارچ میں میامی فائنل کی4-6, 6-3 اور 6-0 سے شکست ہے، دونو ں کے مابین آخری میچ گذشتہ ماہ میڈرڈ میں کھیلا گیا جب سرینا ولیمز نے آسانی سے فائنل 6-1, 6-4 سے جیتا تھا۔
ماضی کی تلخ یادوں کو بھلانے کے بارے میں سوال پر ماریا شرا پووا نے کہا کہ یقیناً میں اس کی کوشش کروں گی لیکن اس ریکارڈ اور کئی ناکامیوں کے باوجود مجھے سریناکا سامنا کرنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے، تقریباً ایک سال سے ٹینس کی دنیا پر راج کرنیوالی پلیئر کی کامیابیاں ناقابل فراموش ہیں۔ اب تک ٹورنامنٹ میں روسی پلیئر کی کارکردگی موثر رہی اور انھوں نے لگاتار چار میچز جیتے،کوارٹر فائنلز میں جیلینا جینکووچ کیخلاف پہلا سیٹ 0-6سے ہار کر انھوں نے کامیابی حاصل کی، اسی طرح وکٹوریا آذرنیکا سے سیمی فائنل میں سروس میں کئی غلطیو ں کے باوجود وہ فتحیاب رہیں،ماریا بخوبی جانتی ہیں کہ فائنل میں حریف کیخلاف اس قسم کی کوتاہیاں نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔