ڈونلڈ ٹرمپ کا انسداد دہشت گردی سے متعلق نئی قومی پالیسی کا اعلان
امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ شدت پسند مذہبی گروپ ہیں، امریکی مشیر قومی سلامتی
امریکا نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نئی قومی حکمت عملی کا اعلان کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کے لیے ایک نئی قومی حکمت عملی پر دستخط کر دیے ہیں جسے فوری طور پر نافذ العمل سمجھا جائے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ کی نئی قومی حکمت عملی کے تحت امریکا کے شراکت دار ممالک کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور جدید مربوط نظام کے تحت دہشت گردوں کا کمین گاہوں تک پیچھا کیا جائےگا۔
نئی قومی پالیسی کے تحت دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے منظم اور جدید اقدامات مرتب کیے گئے ہیں تاکہ دہشت گردوں کو حاصل تعاون کی جڑیں کاٹی جاسکیں اور سو فیصد نتائج کا حصول ممکن ہو سکے۔ حلیف ممالک کے درمیان معلومات اور صلاحیتوں کے تبادلے سے ناقابل شکست نظام تشکیل دیا جائے گا۔
پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ مذہبی شدت پسند گروپ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں جس سے ہر صورت نمٹا جائے گا اور اس حوالے سے صدر ٹرمپ کی پالیسی سابق صدر اوباما سے بالکل مختلف ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروپوں سے ہمیں اور ہمارے اتحادیوں کو خطرات لاحق ہیں۔اس لیے اتحادی ممالک کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کا ساتھ دینا ہوگا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کے لیے ایک نئی قومی حکمت عملی پر دستخط کر دیے ہیں جسے فوری طور پر نافذ العمل سمجھا جائے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ کی نئی قومی حکمت عملی کے تحت امریکا کے شراکت دار ممالک کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور جدید مربوط نظام کے تحت دہشت گردوں کا کمین گاہوں تک پیچھا کیا جائےگا۔
نئی قومی پالیسی کے تحت دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے منظم اور جدید اقدامات مرتب کیے گئے ہیں تاکہ دہشت گردوں کو حاصل تعاون کی جڑیں کاٹی جاسکیں اور سو فیصد نتائج کا حصول ممکن ہو سکے۔ حلیف ممالک کے درمیان معلومات اور صلاحیتوں کے تبادلے سے ناقابل شکست نظام تشکیل دیا جائے گا۔
پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ مذہبی شدت پسند گروپ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں جس سے ہر صورت نمٹا جائے گا اور اس حوالے سے صدر ٹرمپ کی پالیسی سابق صدر اوباما سے بالکل مختلف ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروپوں سے ہمیں اور ہمارے اتحادیوں کو خطرات لاحق ہیں۔اس لیے اتحادی ممالک کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کا ساتھ دینا ہوگا۔