جاوید ہاشمی نے نواز شریف کو اپنا لیڈر ماننے کا بیان واپس لے لیا

بیان واپس لینے کے لئے پارٹی سے زیادہ گھر اور حلقے کے لوگوں کا دباؤ تھا، جاوید ہاشمی

کابینہ میں شامل افراد میں سے 5 کا تعلق لاہور اور 8 کا گجرانوالہ سے ہے، جاوید ہاشمی فوٹو: ایکسپریس

پاکستان تحریک انصاف کےرہنما جاوید ہاشمی نے نو منتحب وزیراعظم نواز شریف کو اب بھی اپنا لیڈر ماننے کے حوالے سے قومی اسمبلی میں دیا گیا بیان واپس لے لیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ تحریک انصاف کے نوجوانوں نے ان کے قومی اسمبلی میں نواز شریف کے حق میں دیئے گئے بیان کا ساتھ نہیں دیا جس کی وجہ سے وہ نواز شریف کو اپنا لیڈر ماننے کے حوالے سے اپنا بیان واپس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کی عزت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ میری زبان کبھی نہیں پھسلتی، مجھے بھٹو دور میں بھی جیل میں بند کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم میں آج بھی بھٹو کو "ذوالفقار علی بھٹو صاحب" کہہ کر مخاطب کرتا ہوں۔


جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف کا مینڈیٹ خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے کیو نکہ مسلم لیگ (ن) کو سارا مینڈیٹ صرف ایک صوبے سے ملا ہے، پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ چھوٹے صوبوں کی محرومیاں ہیں جب کہ نئی کابینہ میں شامل افراد میں سے 5 کا تعلق لاہور اور 8 کا گجرانوالہ سے ہے۔ ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ قومی اسمبلی میں دیئے گئے بیان کے بعد ان پر پارٹی سے زیادہ ان کے گھر اور اپنے حلقے کے لوگوں کا دباؤ تھا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی ميں قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پر جاوید ہاشمی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ نوازشریف پہلے بھی ان کے لیڈر اور اب بھی ان کے لیڈر ہیں، بیان کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے جاوید ہاشمی کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا بیان واپس لیں۔
Load Next Story