بیروزگار وٹرنری ڈاکٹرز کو نوکریاں فراہم کی جائیں ڈاکٹر عبدالرشید

2500 ڈاکٹر بے روزگار ہیں، محکمہ لائیو اسٹاک کے ملازمین کوسروس اسٹرکچر دیا جائے.

پریس کانفرنس میںکنٹریکٹ ملازمین کومستقل، رورل الائونس دیے جانے کا بھی مطالبہ. فوٹو: فائل

پاکستان ویٹنری میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے صدر ڈاکٹر عبدالرشید بھٹو نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ بے روزگار ویٹنری ڈاکٹرزکو فوری طور پر نوکریاں فراہم کی جائیں اور عارضی ڈاکٹرز کو مستقل کر کے تمام افسران و ملازمین کو سروس اسٹریکچر فراہم کیا جائے۔

یہ مطالبہ انھوں نے ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر رشید احمد نظامانی، ڈاکٹر محمد مبارک و دیگر کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی جی ڈی پی کا22.7 فیصد زراعت پر مشتمل ہے اور زراعت میں لائیو اسٹاک کا شعبہ 55 فیصد حصہ ڈال کر اہم کردار ادا کر رہا ہے لیکن سندھ میں حکام کی عدم توجہی کے باعث محکمہ لائیو اسٹاک کا شعبہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں تباہی کا شکار ہے۔ جس کی اہم وجہ شعبے میں ماہرین کو روزگار نہ دینا، غیر شفاف ترقیاں، او پی ایس، ویٹنری اسپتالوں کی خراب صورتحال ہے۔ انھوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں ویٹنری ڈاکٹرز کی انتہائی کمی ہے، لیکن ویٹنری ڈاکٹروں کو بھرتی نہ کیے جانے کی وجہ سے ویٹنری میں ڈگری حاصل کرنے والے2500 ڈاکٹرز بے روزگار ہیں۔




انھوں نے کہا کہ شعبے میں17گریڈ میں نوکری کی شروعات کرنے والا افسر17گریڈ میں ہی ریٹائرڈ ہوجاتا ہے لیکن انہیں ترقی نہیں دی جاتی، جبکہ او پی ایس کے تحت سیاسی منظور نظر افراد آگے نکل جاتے ہیں، جبکہ سروس اسٹرکچر بھی نہیں مل رہا ہے اور کانٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے ملازمین کو اب تک مستقل نہیں کیا گیا جس سے ان میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹنری سائنس کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے، لائیو اسٹاک کی18گریڈ کی خالی اسامیوں پر پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتیاںکی جائیں اور پنجاب کی طرح رورل الائونس بھی دیا جائے، بصورت دیگر 20جون کو اجلاس میں اپنی احتجاجی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔
Load Next Story