پاک امریکا ڈرون تنازع معیشت پرسنگین نتائج مرتب ہونگے
عطیہ دہندگان کی جانب سے امداد بھی سوالیہ نشان بن جائے گی، ٹی وی رپورٹ
ہر سال خسارہ پورا کرنے کے لیے بجٹ میں غیر ملکی امداد کا بھاری تخمینہ لگایا جاتا ہے تاہم اس بار امریکا اور پاکستان کے درمیان ڈرون حملوں کے حوالے سے تنازع کے معیشت پر سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
جسکے بعد ملکی توازن ادائیگی کے مسئلے کے حل کے لیے کئی طرفہ اوردوطرفہ عطیہ دہندگان کی جانب سے امداد بھی ایک بڑا سوالیہ نشان بن جائیگی۔ نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عوام دوست بجٹ کے دعوے پر نو منتخب حکومت سے عوام بڑی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں لیکن بڑھتے دہرے خسارے ، ریونیو نقصانات اور توازن ادائیگی کے مسائل کے باعث فنڈ کی عدم موجودگی میں آئندہ بجٹ میں عوام کیلیے ریلیف کی فراہمی نو منتخب حکومت کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا جارہا ہے۔
امن و امان ، توانائی بحران اور صنعتی کارکردگی کے باعث موجودہ اندرونی اقتصادی صورتحال میں معاشی مستقبل کے متعلق پہلے ہی خدشات ہیں۔ دوسری جانب معیشت کا انحصار بڑے پیمانے پر غیر ملکی امداد ،قرضوں اور فنڈز پر ہے ،ایسے میں ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان پیدا ہونے والا تنازع دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات اورعطیہ دہندگان کی جانب سے فنڈز کے اجرا میں مشکلات پیدا کردے گا۔
جسکے بعد ملکی توازن ادائیگی کے مسئلے کے حل کے لیے کئی طرفہ اوردوطرفہ عطیہ دہندگان کی جانب سے امداد بھی ایک بڑا سوالیہ نشان بن جائیگی۔ نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عوام دوست بجٹ کے دعوے پر نو منتخب حکومت سے عوام بڑی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں لیکن بڑھتے دہرے خسارے ، ریونیو نقصانات اور توازن ادائیگی کے مسائل کے باعث فنڈ کی عدم موجودگی میں آئندہ بجٹ میں عوام کیلیے ریلیف کی فراہمی نو منتخب حکومت کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا جارہا ہے۔
امن و امان ، توانائی بحران اور صنعتی کارکردگی کے باعث موجودہ اندرونی اقتصادی صورتحال میں معاشی مستقبل کے متعلق پہلے ہی خدشات ہیں۔ دوسری جانب معیشت کا انحصار بڑے پیمانے پر غیر ملکی امداد ،قرضوں اور فنڈز پر ہے ،ایسے میں ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان پیدا ہونے والا تنازع دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات اورعطیہ دہندگان کی جانب سے فنڈز کے اجرا میں مشکلات پیدا کردے گا۔