محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا کی 2 لگژری کشتیاں ناکارہ ہونے کا خدشہ
ناقص منصوبہ بندی اور عدم توجہ سے کروڑوں روپے کے نقصان کا خطرہ ہے
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بھاری رقم پر سیاحت کیلئے خریدی گئی لگژری فیریز ناکارہ ہونے لگیں۔
صوبائی حکومت کی جانب سے خریدی گئی 2 لگژری کشتیاں گزشتہ چار سال سے استعمال میں نہ لائی جا سکیں۔ ناقص منصوبہ بندی اور عدم توجہ سے کروڑوں روپے کے نقصان کا خطرہ ہے۔
سرکاری دستاویزات کےمطابق قیمتی فیریز کو 2 کروڑ 84 لاکھ روپے میں خریدا گیا تھا۔
کشتیاں خریدنے کے بعد ملازمین کی تنخواہوں پر بھی 1 کروڑ 73 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ ایک فیری کو ہاربر پر رکھنے کا 12 لاکھ 70 ہزار کرایہ بھی محکمہ سیاحت کو ادا کرنا پڑا۔ 2010ء اور 2014ء میں خریدی گئی فیریز چشمہ بیراج اور خان پور ڈیم میں کھڑی کھڑی ناکارہ ہونے لگی ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر برائے سیاحت کا کہنا ہے کہ غفلت کے ذمہ دار افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ماہرین سیاحت کے مطابق دونوں خوبصورت کشتیوں کو دریائے کابل ، دریائے سوات یا خیبر پختونخوا کی خوبصورت جھیلوں میں بطور ریور ریسٹورینٹ کے طور بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے خریدی گئی 2 لگژری کشتیاں گزشتہ چار سال سے استعمال میں نہ لائی جا سکیں۔ ناقص منصوبہ بندی اور عدم توجہ سے کروڑوں روپے کے نقصان کا خطرہ ہے۔
سرکاری دستاویزات کےمطابق قیمتی فیریز کو 2 کروڑ 84 لاکھ روپے میں خریدا گیا تھا۔
کشتیاں خریدنے کے بعد ملازمین کی تنخواہوں پر بھی 1 کروڑ 73 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ ایک فیری کو ہاربر پر رکھنے کا 12 لاکھ 70 ہزار کرایہ بھی محکمہ سیاحت کو ادا کرنا پڑا۔ 2010ء اور 2014ء میں خریدی گئی فیریز چشمہ بیراج اور خان پور ڈیم میں کھڑی کھڑی ناکارہ ہونے لگی ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر برائے سیاحت کا کہنا ہے کہ غفلت کے ذمہ دار افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ماہرین سیاحت کے مطابق دونوں خوبصورت کشتیوں کو دریائے کابل ، دریائے سوات یا خیبر پختونخوا کی خوبصورت جھیلوں میں بطور ریور ریسٹورینٹ کے طور بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔