عمران خان نااہلی کیس اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد
درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دوران سماعت پانامہ کیس کا حوالہ دیا
سپریم کورٹ نے عمران خان نااہلی کیس میں اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ واضح کریں عمران خان کیس میں کیا غلطی ہے؟۔
درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیازی سروسز کے کیس میں عدالت نے ٹرسٹ کے قانون اور بینیفشل مالک ہونے کے قانون کا درست جائزہ نہیں لیا، غیر ملکی فنڈنگ لینا ریاست کے خلاف جرم ہے۔
اکرم شیخ نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی اقامہ پرہوئی، پانامہ پر نہیں، اقامہ ارادی یا غیر ارادی طور پر ظاہر نہیں کیا گیا، عمران خان نے عدالت سے کئی حقاق چھپائے، انہوں نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی، 2002 کے کاغذات نامزدگی میں جمائما کے اثاثے ظاہر نہیں کیے، اہلیہ سے لیے قرضے کا بھی تذکرہ نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جمائما کے اثاثے ظاہر کرنے کا مقدمہ آپ کی درخواست میں نہیں تھا۔
اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کے خلاف مقدمے میں پانامہ فیصلے میں وضع اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا، بہتر ہوگا عدالت معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرے۔ عدالت نے اکرم شیخ کی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
اکرم شیخ نے کہا کہ پانامہ کیس میں عدالت نے کاغذات نامزدگی کو پر کرنے کے لیے پیمانے سخت کر دیئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پانامہ کیس میں نواز شریف کا عوامی عہدہ پر ہونا بڑا نکتہ تھا۔وکیل اکرم شیخ نے کہا میں نے پاناما کیس میں دلائل میں کہا تھا عمران خان آئندہ وزیراعظم ہو سکتے ہیں، آج وہ وزیراعظم ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ دکھائیں فیصلے میں غلطی کدھر ہے۔ کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا گیا۔ لارجر بینچ کے بعد مزید سماعت ہوگی۔
سپریم کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ واضح کریں عمران خان کیس میں کیا غلطی ہے؟۔
درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیازی سروسز کے کیس میں عدالت نے ٹرسٹ کے قانون اور بینیفشل مالک ہونے کے قانون کا درست جائزہ نہیں لیا، غیر ملکی فنڈنگ لینا ریاست کے خلاف جرم ہے۔
اکرم شیخ نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی اقامہ پرہوئی، پانامہ پر نہیں، اقامہ ارادی یا غیر ارادی طور پر ظاہر نہیں کیا گیا، عمران خان نے عدالت سے کئی حقاق چھپائے، انہوں نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی، 2002 کے کاغذات نامزدگی میں جمائما کے اثاثے ظاہر نہیں کیے، اہلیہ سے لیے قرضے کا بھی تذکرہ نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جمائما کے اثاثے ظاہر کرنے کا مقدمہ آپ کی درخواست میں نہیں تھا۔
اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کے خلاف مقدمے میں پانامہ فیصلے میں وضع اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا، بہتر ہوگا عدالت معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرے۔ عدالت نے اکرم شیخ کی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
اکرم شیخ نے کہا کہ پانامہ کیس میں عدالت نے کاغذات نامزدگی کو پر کرنے کے لیے پیمانے سخت کر دیئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پانامہ کیس میں نواز شریف کا عوامی عہدہ پر ہونا بڑا نکتہ تھا۔وکیل اکرم شیخ نے کہا میں نے پاناما کیس میں دلائل میں کہا تھا عمران خان آئندہ وزیراعظم ہو سکتے ہیں، آج وہ وزیراعظم ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ دکھائیں فیصلے میں غلطی کدھر ہے۔ کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا گیا۔ لارجر بینچ کے بعد مزید سماعت ہوگی۔