کراچی میں پھیلی پراسرار بدبو کا راز کھل گیا
کراچی میں پھیلی ناگوار بو کی ممکنہ وجہ سمندری پودوں کا گلنا سڑنا ہے، ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف
ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا ہے کہ شہر میں گزشتہ رات سے پھیلی ناگوار بو ممکنہ طور پر سمندری پودوں کا گلنا سڑنا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پھیلی بدبو اور تعفن نے شہریوں کو پریشان کررکھا ہے، تاہم شہر میں پھیلی پراسرار بدبو کا راز فاش ہوگیا ہے، ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا ہے کہ کراچی میں پھیلی ناگوار بُو کی ممکنہ وجہ سمندری پودوں کا گلنا سڑنا ہے۔
ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ سمندر کے زیر آب اور سطح سمندر پر کئی اقسام کے آبی پودے پائے جاتے ہیں، یہ پودے مچھلیوں اور دیگر سمندری حیات کی مرغوب ترین غذاہے، ستمبر اور اکتوبر کے مہینے میں سمندر کے ری سائیکل عمل کے دوران یہ پودے مرجاتے ہیں، ہواؤں کی سمت کی تبدیلی کی وجہ سے بھی سمندر کے کسی حصے میں گلے سڑے پودے ناگوار بو کا سبب بنتے ہیں، پچھلے سال بھی اکتوبر میں ہواوں کی سمت تبدیل ہونے کے نتیجے میں بدبو شہر میں داخل ہوئی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پھیلی بدبو اور تعفن نے شہریوں کو پریشان کررکھا ہے، تاہم شہر میں پھیلی پراسرار بدبو کا راز فاش ہوگیا ہے، ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا ہے کہ کراچی میں پھیلی ناگوار بُو کی ممکنہ وجہ سمندری پودوں کا گلنا سڑنا ہے۔
ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ سمندر کے زیر آب اور سطح سمندر پر کئی اقسام کے آبی پودے پائے جاتے ہیں، یہ پودے مچھلیوں اور دیگر سمندری حیات کی مرغوب ترین غذاہے، ستمبر اور اکتوبر کے مہینے میں سمندر کے ری سائیکل عمل کے دوران یہ پودے مرجاتے ہیں، ہواؤں کی سمت کی تبدیلی کی وجہ سے بھی سمندر کے کسی حصے میں گلے سڑے پودے ناگوار بو کا سبب بنتے ہیں، پچھلے سال بھی اکتوبر میں ہواوں کی سمت تبدیل ہونے کے نتیجے میں بدبو شہر میں داخل ہوئی تھی۔