سندھ پولیس کاساڑھے45ارب کا مجوزہ بجٹ حکومت کو پیش
45 ارب روپے کے بجٹ میں37ارب روپے سے زائد غیر ترقیاتی بجٹ ہوگا ، ذرائع
سندھ پولیس نے مالی سال 2013-14 کے لیے امن و امان کے سلسلے میں ساڑھے 45 ارب روپے کا مجوزہ میزانیہ سندھ حکومت کو پیش کردیا ۔
رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اخراجات شامل کرکے امن و امان کے بجٹ کا مجموعی تخمینہ ساڑھے 48 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے جوکہ گزشتہ مالی سال سے تقریباً 25 فیصد زائد ہے ، مالی سال 2013-14 کے لیے سندھ پولیس نے صوبے بھر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ساڑھے 45 ارب روپے کا مجوزہ میزانیہ سندھ حکومت کے محکمہ فنانس کو پیش کردیا، گزشتہ مالی سال 2012-13 میں یہ رقم 39 ارب روپے سے زائد تھی ، اس طرح مجموعی طور پر امن و امان کے بجٹ میں تقریباً 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا، سندھ پولیس کے ساڑھے45 ارب روپے کے بجٹ میں37ارب روپے سے زائد غیر ترقیاتی بجٹ ہوگا ۔
ذرائع نے بتایا کہ موجودہ بجٹ میں سے خطیر رقم جدید اسلحہ اور دیگر آلات خریدنے پر بھی خرچ کی جائیگی اور سندھ پولیس کو موجودہ حالات میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جدید اسلحے سے لیس کیا جائے گا، سندھ پولیس کے افسران و اہلکاروں کی تربیت کیلیے تقریباً ایک ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، ٹریننگ کے اصول و ضوابط میں تبدیلیاں کرتے ہوئے اسے بھی جدید اور موثر بنایا جائے گا، گزشتہ مالی سال میں ٹریننگ کا بجٹ 86 کروڑ روپے سے زائد تھا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ بجٹ میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کو جدید اسلحہ خریدنے کے لیے ان کی گرانٹ میں اضافہ کرتے ہوئے 9 کروڑ روپے سے زائد رقم بھی خصوصی طور پر جاری کی گئی،اس ضمن میں اسلحے کی خریداری کا عمل تاحال جاری ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ مالی سال 2013-14 کیلیے رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لیے ممکنہ طور پر3ارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، واضح رہے کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے بجٹ میں ہر گزرتے سال کے ساتھ اضافہ کیا جاتا ہے لیکن تاحال امن کی فاختہ صوبے اور خصوصاً کراچی سے روٹھی نظر آتی ہے۔
رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اخراجات شامل کرکے امن و امان کے بجٹ کا مجموعی تخمینہ ساڑھے 48 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے جوکہ گزشتہ مالی سال سے تقریباً 25 فیصد زائد ہے ، مالی سال 2013-14 کے لیے سندھ پولیس نے صوبے بھر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ساڑھے 45 ارب روپے کا مجوزہ میزانیہ سندھ حکومت کے محکمہ فنانس کو پیش کردیا، گزشتہ مالی سال 2012-13 میں یہ رقم 39 ارب روپے سے زائد تھی ، اس طرح مجموعی طور پر امن و امان کے بجٹ میں تقریباً 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا، سندھ پولیس کے ساڑھے45 ارب روپے کے بجٹ میں37ارب روپے سے زائد غیر ترقیاتی بجٹ ہوگا ۔
ذرائع نے بتایا کہ موجودہ بجٹ میں سے خطیر رقم جدید اسلحہ اور دیگر آلات خریدنے پر بھی خرچ کی جائیگی اور سندھ پولیس کو موجودہ حالات میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جدید اسلحے سے لیس کیا جائے گا، سندھ پولیس کے افسران و اہلکاروں کی تربیت کیلیے تقریباً ایک ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، ٹریننگ کے اصول و ضوابط میں تبدیلیاں کرتے ہوئے اسے بھی جدید اور موثر بنایا جائے گا، گزشتہ مالی سال میں ٹریننگ کا بجٹ 86 کروڑ روپے سے زائد تھا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ بجٹ میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کو جدید اسلحہ خریدنے کے لیے ان کی گرانٹ میں اضافہ کرتے ہوئے 9 کروڑ روپے سے زائد رقم بھی خصوصی طور پر جاری کی گئی،اس ضمن میں اسلحے کی خریداری کا عمل تاحال جاری ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ مالی سال 2013-14 کیلیے رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لیے ممکنہ طور پر3ارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، واضح رہے کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے بجٹ میں ہر گزرتے سال کے ساتھ اضافہ کیا جاتا ہے لیکن تاحال امن کی فاختہ صوبے اور خصوصاً کراچی سے روٹھی نظر آتی ہے۔