نالوں پر قائم تجاوزات ختم کی جائیں ہائیکورٹ
جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے پیر کو رانافیض الحسن کی درخواست کی سماعت کی
سندھ ہائیکورٹ نے بارش سے قبل برساتی نالوں کی صفائی کیلیے دائر کردہ درخواست پر چیف سیکریٹری،ایڈمنسٹریٹر اورکمشنرکراچی، ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈاوردیگر کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ برساتی نالوں پر قائم تجاوزات ختم کیے جائیں اور مزید تجاوزات کو روکنے کے بارے میں کیے گئے اقدامات کی رپورٹ 9جولائی کو عدالت میں پیش کی جائے ۔
جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے پیر کو رانافیض الحسن کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ، ڈائریکٹر ماسٹرپلان،ایڈمنسٹریٹر و کمشنر کراچی، ایم ڈی ،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈاور دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہرمیں لیاری ندی،گجر نالہ،اورنگی ٹائون سے ہوتا ہواپرانا گولیمار سے ہوتا ہوالیاری ندی میں جاگرتا ہے، لیاری ندی میں گرنے والے تمام نالوں کے کناروں پر تجاوزات قائم کردی گئی ہیں جس سے ندی کی چوڑائی سکر کر کم ہوگئی ہے، شہر میں جہاں بھی گندے پانی کے بہائو کیلئے پختہ نالے تعمیر کئے گئے ہیں، اس کے اوپر بھی تجاوزات قائم کردی گئی ہیںجن میں اردو بازار سے ندھ سیکریٹریٹ کی طرف جانے والا نالہ بھی شامل ہے۔
جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے پیر کو رانافیض الحسن کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ، ڈائریکٹر ماسٹرپلان،ایڈمنسٹریٹر و کمشنر کراچی، ایم ڈی ،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈاور دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہرمیں لیاری ندی،گجر نالہ،اورنگی ٹائون سے ہوتا ہواپرانا گولیمار سے ہوتا ہوالیاری ندی میں جاگرتا ہے، لیاری ندی میں گرنے والے تمام نالوں کے کناروں پر تجاوزات قائم کردی گئی ہیں جس سے ندی کی چوڑائی سکر کر کم ہوگئی ہے، شہر میں جہاں بھی گندے پانی کے بہائو کیلئے پختہ نالے تعمیر کئے گئے ہیں، اس کے اوپر بھی تجاوزات قائم کردی گئی ہیںجن میں اردو بازار سے ندھ سیکریٹریٹ کی طرف جانے والا نالہ بھی شامل ہے۔