34ٹریلین روپے کاوفاقی بجٹ کل پارلیمنٹ میں پیش کیاجائیگا
ٹیکس ہدف2475ارب روپے،ترقیاتی بجٹ کاحجم 11کھرب55ارب کرنے کی تجویز
NEW DELHI:
نومنتخب جمہوری حکومت کے وفاقی وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈارکل 3.4 ٹریلین روپے کے لگ بھگ مالیت حجم کا آئندہ مالی سال 2013-14کا وفاقی بجٹ منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں ایف بی آرکی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2475ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 11کھرب55ارب روپے تجویز کیا گیاہے۔ اس کے علاوہ نئے مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کی شرح 4.4فیصد اور زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 3.8فیصد مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں معیشت کی بحالی، اقتصادی محاذ پر درپیش چیلنجز بالخصوص توانائی کے بحران پر قابو پانے کے علاوہ غیرترقیاتی اخراجات میں کمی اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے سے متعلق اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں افراط زرکاہدف سنگل ڈیجٹ 8فیصد، زرعی شعبے میں ترقی کی شرح کا اندازہ 3.8 فیصد، صنعتی شعبے کا 4.8فیصد جبکہ خدمات کے شعبے میں ترقی کی شرح 4.6فیصد ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ آئندہ وفاقی بجٹ کے تیارکردہ خدوخال میں دیے جانیوالے اعداد وشمار کے مطابق مالی سال2013-14 کے وفاقی بجٹ کا حجم 3.495ٹریلین روپے سے زیادہ متوقع ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2475ارب روپے مقررکرنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ بجٹ کا کل خسارہ 1620ارب روپے متوقع ہے آئندہ بجٹ میں صوبوں کو 393ارب روپے فراہم ہوں گے۔ ذرائع نے مزید بتایاہے کہ آئندہ بجٹ میں دفاع کے لیے627ارب روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ قرضوں پر سودکی ادائیگی (ڈیبٹ سروسنگ) کیلیے 1150ارب روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے۔
نومنتخب جمہوری حکومت کے وفاقی وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈارکل 3.4 ٹریلین روپے کے لگ بھگ مالیت حجم کا آئندہ مالی سال 2013-14کا وفاقی بجٹ منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں ایف بی آرکی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2475ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 11کھرب55ارب روپے تجویز کیا گیاہے۔ اس کے علاوہ نئے مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کی شرح 4.4فیصد اور زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 3.8فیصد مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں معیشت کی بحالی، اقتصادی محاذ پر درپیش چیلنجز بالخصوص توانائی کے بحران پر قابو پانے کے علاوہ غیرترقیاتی اخراجات میں کمی اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے سے متعلق اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں افراط زرکاہدف سنگل ڈیجٹ 8فیصد، زرعی شعبے میں ترقی کی شرح کا اندازہ 3.8 فیصد، صنعتی شعبے کا 4.8فیصد جبکہ خدمات کے شعبے میں ترقی کی شرح 4.6فیصد ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ آئندہ وفاقی بجٹ کے تیارکردہ خدوخال میں دیے جانیوالے اعداد وشمار کے مطابق مالی سال2013-14 کے وفاقی بجٹ کا حجم 3.495ٹریلین روپے سے زیادہ متوقع ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2475ارب روپے مقررکرنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ بجٹ کا کل خسارہ 1620ارب روپے متوقع ہے آئندہ بجٹ میں صوبوں کو 393ارب روپے فراہم ہوں گے۔ ذرائع نے مزید بتایاہے کہ آئندہ بجٹ میں دفاع کے لیے627ارب روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ قرضوں پر سودکی ادائیگی (ڈیبٹ سروسنگ) کیلیے 1150ارب روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے۔