لیاری میں بیگناہ عوام کے تحفظ اور امن کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں الطاف حسین
لیاری میں خواتین و بچوں سمیت متعدد افراد کی ہلاکت پرتشویش
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لیاری اور اس کے گرد و نواح میں جاری دہشت گردی کے نتیجے میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت متعدد افراد کی ہلاکت اور زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لیاری میں دہشت گردی کے واقعات کا فوری سے نوٹس لیا جائے اور لیاری میں بے گناہ عوام کے خون کو بہنے سے بچانے، عوام کے جان و مال کے تحفظ اور قیام امن کیلیے فی الفور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ تصادم اور لڑائی کے نتائج کبھی بھی اچھے نہیں نکلتے بلکہ اس کے نتیجے میں ہمیشہ دوریاں اور نفرتیں ہی جنم لیتی ہیں جس سے ملک دشمن قوتیں فائدہ اٹھاتی ہیں۔ دنیا کے تمام مذاہب خصوصاً دین اسلام ہمیں امن و بھائی چارہ قائم کرنے کا درس دیتا ہے لہٰذا ہمیں علاقائی، نسلی اور گروہی بنیادوں پر ایسا کوئی عمل نہیں کرنا چاہیے جس سے ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچے اور خاکم بدہن ہمارا ملک کمزور ہو۔ دریں اثنا الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگو میں کہاکہ ہمارے ملک میں بدقسمتی سے نئی نسل کو وہ تاریخ پڑھائی جاتی ہے جس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ ایسا کرکے کوئی اچھا عمل نہیں کیا جارہا۔ اگرچہ ہمیں تاریخ کے علم کے طور پر اپنے بچوں کو دیگر ممالک یا براعظموں کی تاریخ ضرور بتانا چاہیے۔
لیکن ہمیں اپنے بچوں کو اپنے ملک اور صوبوں کے بڑے بڑے اکابرین، دانشوروں اور شاعروں کی تاریخ پڑھانا چاہیے۔ الطاف حسین نے کہاکہ تاریخ کا علم حاصل کرنے اور اسے بیان کرنے کے لیے تعصب اور جانبداری سے بالاتر ہونا ضروری ہے۔علاوہ ازیں اے پی ایم ایس او کے 35ویں یوم تاسیس پر طلبہ و طالبات اور اے پی ایم ایس او کے کارکنوں کو الطاف حسین نے مبارکباد دی اور کہا کہ آج تحریک کے شہداء کو فراموش نہیں کرنے کا عہد کیا جائے اور جہدوجہد جاری رکھی جائے۔اے پی ایم ایس او کے یوم تاسیس کے سلسلے میں نائن زیرو پر تجدید عہد وفا کی تقریب منعقد کی گئی۔ کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر تحریکی جدوجہد میں ثابت قدم رہنے کا عہد کیا۔
ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ تصادم اور لڑائی کے نتائج کبھی بھی اچھے نہیں نکلتے بلکہ اس کے نتیجے میں ہمیشہ دوریاں اور نفرتیں ہی جنم لیتی ہیں جس سے ملک دشمن قوتیں فائدہ اٹھاتی ہیں۔ دنیا کے تمام مذاہب خصوصاً دین اسلام ہمیں امن و بھائی چارہ قائم کرنے کا درس دیتا ہے لہٰذا ہمیں علاقائی، نسلی اور گروہی بنیادوں پر ایسا کوئی عمل نہیں کرنا چاہیے جس سے ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچے اور خاکم بدہن ہمارا ملک کمزور ہو۔ دریں اثنا الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگو میں کہاکہ ہمارے ملک میں بدقسمتی سے نئی نسل کو وہ تاریخ پڑھائی جاتی ہے جس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ ایسا کرکے کوئی اچھا عمل نہیں کیا جارہا۔ اگرچہ ہمیں تاریخ کے علم کے طور پر اپنے بچوں کو دیگر ممالک یا براعظموں کی تاریخ ضرور بتانا چاہیے۔
لیکن ہمیں اپنے بچوں کو اپنے ملک اور صوبوں کے بڑے بڑے اکابرین، دانشوروں اور شاعروں کی تاریخ پڑھانا چاہیے۔ الطاف حسین نے کہاکہ تاریخ کا علم حاصل کرنے اور اسے بیان کرنے کے لیے تعصب اور جانبداری سے بالاتر ہونا ضروری ہے۔علاوہ ازیں اے پی ایم ایس او کے 35ویں یوم تاسیس پر طلبہ و طالبات اور اے پی ایم ایس او کے کارکنوں کو الطاف حسین نے مبارکباد دی اور کہا کہ آج تحریک کے شہداء کو فراموش نہیں کرنے کا عہد کیا جائے اور جہدوجہد جاری رکھی جائے۔اے پی ایم ایس او کے یوم تاسیس کے سلسلے میں نائن زیرو پر تجدید عہد وفا کی تقریب منعقد کی گئی۔ کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر تحریکی جدوجہد میں ثابت قدم رہنے کا عہد کیا۔