لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حکم کی نقل طلب کرلی
شوکاز نوٹس جاری کیے بغیر ای سی ایل میں نام شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، درخواست گزار
ہائی کورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے حکومتی احکامات کی نقل طلب کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق شاہد اقبال چوہان کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزارت داخلہ نے نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو شوکاذ نوٹس جاری کیے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا جب کہ لاہور ہائیکورٹ کے اپنےفیصلے کے مطابق وزارت داخلہ کو نواز مریم اور صفدر کو سننا ضروری تھا، شوکاز نوٹس جاری کیے بغیر نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل
درخواست میں وفاقی حکومت ،وزارت داخلہ اور دیگر کو فریق بنایا گیا اور عدالت سے نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے ابتدائی موقف سننے کے بعد نوازشریف و دیگر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے حکومتی احکامات کی نقل طلب کر لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق شاہد اقبال چوہان کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزارت داخلہ نے نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو شوکاذ نوٹس جاری کیے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا جب کہ لاہور ہائیکورٹ کے اپنےفیصلے کے مطابق وزارت داخلہ کو نواز مریم اور صفدر کو سننا ضروری تھا، شوکاز نوٹس جاری کیے بغیر نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل
درخواست میں وفاقی حکومت ،وزارت داخلہ اور دیگر کو فریق بنایا گیا اور عدالت سے نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے ابتدائی موقف سننے کے بعد نوازشریف و دیگر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے حکومتی احکامات کی نقل طلب کر لی۔