ایران نے ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹر کامیابی سے نصب کرلیا
ری ایکٹر سے جوہری ادویہ اور میڈیکل آئسوٹوپ بنانے کیلیے استفادہ کیا جائے گا۔
ایران نے بھاری پانی سے چلنے والے( ہیوی واٹر ) جوہری ری ایکٹر کوکامیابی سے نصب کرلیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مرکزی صوبے اراک میں ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹر کے بیرونی کور کو کامیابی سے نصب کردیا گیا ہے۔ اس اہم موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد بھی موجود تھے۔ ایران کی ویب سائٹ کے مطابق اراک ہیوی واٹر ایٹمی ری ایکٹر کا نام آئی آر 40 رکھا گیا ہے اور یہ 40 میگاواٹ کا بھاری پانی سے چلنے والا ری ایکٹر ہے اور اسے ایرانی ماہرین تیار کررہے ہیں۔ اس ری ایکٹر میں یورینیم آکسائڈ کے 150 مجموعے فیڈ کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے جوہری دوائیں اور میڈیکل آئسوٹوپ بنانے کے لیے استفادہ کیا جائے گا۔
آئی آر 40 ہیوی واٹر ری ایکٹر بتدریج تہران تحقیقاتی ری ایکٹر کی جگہ لے لے گا۔ادھر ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ فریدون عباسی نے کہا کہ اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر میں مارچ2014 تک ڈمی فیول ڈال دیا جائے گا۔ دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کے مطابق صدر احمدی نژاد نے ایران کے مرکزی صوبے اصفہان کے شہر دلیجان میں اسپیس مانیٹرنگ سینٹر کی افتتاحی تقریب میں خلائی شعبے میں ایران کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مرکز کا افتتاح اسپیس ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی علامت ہے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا میں اپنی بات منوانے کیلئے علمی و سائنسی لحاظ سے آگے بڑھنا ضروری ہے اور ایران اسپیس ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس اسپیس مانیٹرنگ سینٹر کی تمام مشینیں، ساز و سامان اور سوفٹ ویئر ایرانی ماہرین نے بنایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ایران ان چند ملکوں میں شامل ہوچکا ہے جن کے پاس اسپیس مانیٹرنگ سینٹرز ہیں۔ اس موقع پر ایران کے وزیر دفاع جنرل احمد وحیدی نے کہا کہ ہرقسم کی پابندیوں کے باوجود ایران نے اسپیس مانیٹرنگ سینٹر قائم کرلیا ہے جو اس کے ماہرین کی اہم کامیابی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سینٹر کے قیام سے ایران میں اسپیس مانیٹرنگ ٹیکنالوجی پایہ تکمیل کو پہنچ گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مرکزی صوبے اراک میں ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹر کے بیرونی کور کو کامیابی سے نصب کردیا گیا ہے۔ اس اہم موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد بھی موجود تھے۔ ایران کی ویب سائٹ کے مطابق اراک ہیوی واٹر ایٹمی ری ایکٹر کا نام آئی آر 40 رکھا گیا ہے اور یہ 40 میگاواٹ کا بھاری پانی سے چلنے والا ری ایکٹر ہے اور اسے ایرانی ماہرین تیار کررہے ہیں۔ اس ری ایکٹر میں یورینیم آکسائڈ کے 150 مجموعے فیڈ کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے جوہری دوائیں اور میڈیکل آئسوٹوپ بنانے کے لیے استفادہ کیا جائے گا۔
آئی آر 40 ہیوی واٹر ری ایکٹر بتدریج تہران تحقیقاتی ری ایکٹر کی جگہ لے لے گا۔ادھر ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ فریدون عباسی نے کہا کہ اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر میں مارچ2014 تک ڈمی فیول ڈال دیا جائے گا۔ دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کے مطابق صدر احمدی نژاد نے ایران کے مرکزی صوبے اصفہان کے شہر دلیجان میں اسپیس مانیٹرنگ سینٹر کی افتتاحی تقریب میں خلائی شعبے میں ایران کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مرکز کا افتتاح اسپیس ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی علامت ہے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا میں اپنی بات منوانے کیلئے علمی و سائنسی لحاظ سے آگے بڑھنا ضروری ہے اور ایران اسپیس ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس اسپیس مانیٹرنگ سینٹر کی تمام مشینیں، ساز و سامان اور سوفٹ ویئر ایرانی ماہرین نے بنایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ایران ان چند ملکوں میں شامل ہوچکا ہے جن کے پاس اسپیس مانیٹرنگ سینٹرز ہیں۔ اس موقع پر ایران کے وزیر دفاع جنرل احمد وحیدی نے کہا کہ ہرقسم کی پابندیوں کے باوجود ایران نے اسپیس مانیٹرنگ سینٹر قائم کرلیا ہے جو اس کے ماہرین کی اہم کامیابی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سینٹر کے قیام سے ایران میں اسپیس مانیٹرنگ ٹیکنالوجی پایہ تکمیل کو پہنچ گئی ہے۔