فیصل آباد میں بجلی کے ستائے مشتعل افراد نے فیسکو کے دفتر کو آگ لگادی
مظاہرین کو منتشرکرنےکیلئےپولیس نے لاٹھی چارج اورآنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس اہلکارزخمی ہوگیا
لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مشتعل افرادنے فیسکو کے دفتر کو آگ لگادی اس دوران مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگیا جب کہ پولیس نے 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔
طویل اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ فیصل آباد کے نواحی علاقے کھرڑیانوالہ میں عوام کا پیمانہ صبرلبریز ہوگیا اور وہ احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ، مظاہرین نے لاہور روڈ پر احتجاج کیا اور ٹائرجلا کر سڑک بلاک کردی، مظاہرین نے اڈا جوہل پر فیسکو آفس پر بھی دھاوا بول دیا اور آفس میں توڑ پھوڑ کے بعدسامان کوآگ لگادی جس کے باعث فیسکو کا ریکارڈ بھی جل کرراکھ ہوگیا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، پولیس مظاہرین کا تعاقب کرتی ہوئی بعض گھروں میں داخل ہوگئی اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مظاہرہ کرنے کے الزام میں بہت سے لوگوں کو گھروں سے نکال کر حراست میں لے لیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خواتین پر پولیس کے تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کو بھی فوری فیصل آباد پہنچ کر واقعے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
طویل اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ فیصل آباد کے نواحی علاقے کھرڑیانوالہ میں عوام کا پیمانہ صبرلبریز ہوگیا اور وہ احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ، مظاہرین نے لاہور روڈ پر احتجاج کیا اور ٹائرجلا کر سڑک بلاک کردی، مظاہرین نے اڈا جوہل پر فیسکو آفس پر بھی دھاوا بول دیا اور آفس میں توڑ پھوڑ کے بعدسامان کوآگ لگادی جس کے باعث فیسکو کا ریکارڈ بھی جل کرراکھ ہوگیا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، پولیس مظاہرین کا تعاقب کرتی ہوئی بعض گھروں میں داخل ہوگئی اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مظاہرہ کرنے کے الزام میں بہت سے لوگوں کو گھروں سے نکال کر حراست میں لے لیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خواتین پر پولیس کے تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کو بھی فوری فیصل آباد پہنچ کر واقعے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے۔