صوبوں کو دالوں کا پیداواری رقبہ بڑھانے کی سفارش
مسور اور چنے کی دال کے پید اواری رقبے میں 20 فیصد تک اضافہ کریں، صوبوں کو سفارش
وفاقی وزارت غذائی تحفظ وتحقیق نے ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے صوبوں کو پیداواری رقبے میں20فیصد تک اضافے کی سفارش کر دی۔
ایکسپریس کو موصول دستاویزکے مطابق وفاقی وزارت غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے تمام صوبوں کو یہ سفارش کی ہے کہ وہ مسور اور چنے کی دال کے پید اواری رقبے میں 20 فیصد تک اضافہ کریں۔
اسی طرح یہ سفارش بھی کی گئی کہ صوبائی محکمہ زراعت کے ساتھ مل کر ایک نیشنل پلسز پروموشن پروگرام شروع کیاجائے اور دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے تحقیق پرکام کیاجائے، دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے میکنائزڈ کٹائی کے طریقہ کارکو فروغ دیاجائے۔
یادرہے کہ دالوں کی پیداوار میں کمی کے باعث زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کوایک ارب ڈالر مالیت تک کی دالیں درآمدکرنا پڑتی ہیں جس کا بڑا اثر پاکستان کے درآمدی بل پر پڑتا ہے اور اسی تناظرمیں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں کویہ سفازش کی گئی ہے کہ دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ دالوں کی پیداوارمیں ملک خودکفیل ہو سکے۔
ایکسپریس کو موصول دستاویزکے مطابق وفاقی وزارت غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے تمام صوبوں کو یہ سفارش کی ہے کہ وہ مسور اور چنے کی دال کے پید اواری رقبے میں 20 فیصد تک اضافہ کریں۔
اسی طرح یہ سفارش بھی کی گئی کہ صوبائی محکمہ زراعت کے ساتھ مل کر ایک نیشنل پلسز پروموشن پروگرام شروع کیاجائے اور دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے تحقیق پرکام کیاجائے، دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے میکنائزڈ کٹائی کے طریقہ کارکو فروغ دیاجائے۔
یادرہے کہ دالوں کی پیداوار میں کمی کے باعث زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کوایک ارب ڈالر مالیت تک کی دالیں درآمدکرنا پڑتی ہیں جس کا بڑا اثر پاکستان کے درآمدی بل پر پڑتا ہے اور اسی تناظرمیں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں کویہ سفازش کی گئی ہے کہ دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ دالوں کی پیداوارمیں ملک خودکفیل ہو سکے۔