منی لانڈرنگ کرنیوالوں نے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا محمد رشید
خوفزدہ ہوں رکشا بھی نہیں چلارہا، رکشا ڈرائیور
اکاؤنٹ سے 300 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن سامنے آنے کے انکشاف پر رکشا ڈرائیور کی حوائیاں اڑ گئیں۔
منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے والا رکشا ڈرائیور محمد رشید کورنگی 4 نمبر سیکٹر 50-A میں واقعے ایک چھوٹے سے مکان کا رہائشی ہے جس نے رابطہ کرنے پر ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ایک بچی کا باپ اور رکشا چلا کر اپنے کنبے کی کفالت کرتا ہے۔
14 برس قبل اس نے ایک کمپنی میں ملازمت اختیار کی تھی جہاں پر تنخواہ کی وصولی کے لیے بینک اکاؤنٹ کا ہونا ضروری تھا اور اسی وجہ سے یہ بینک اکاؤنٹ کھولا گیا تھا تاہم اس نے وہ ملازمت 15 روز کے بعد ہی چھوڑ دی تھی اور بعد میں اس اکاؤنٹ کا کیا ہوا اس کا اندازہ اب جا کر ہوا ہے کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں نے میرا بینک اکاؤنٹ استعمال کیا۔
رشید کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹ سے اتنی بڑی رقم کے انکشاف سے نہ صرف خوفزدہ ہے بلکہ رکشا بھی نہیں چلا پا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید مالی پریشانی کا شکار ہے اور ہر وقت ایک انجانہ سا خوف بھی سر پر طاری رہتا ہے۔
منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے والا رکشا ڈرائیور محمد رشید کورنگی 4 نمبر سیکٹر 50-A میں واقعے ایک چھوٹے سے مکان کا رہائشی ہے جس نے رابطہ کرنے پر ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ایک بچی کا باپ اور رکشا چلا کر اپنے کنبے کی کفالت کرتا ہے۔
14 برس قبل اس نے ایک کمپنی میں ملازمت اختیار کی تھی جہاں پر تنخواہ کی وصولی کے لیے بینک اکاؤنٹ کا ہونا ضروری تھا اور اسی وجہ سے یہ بینک اکاؤنٹ کھولا گیا تھا تاہم اس نے وہ ملازمت 15 روز کے بعد ہی چھوڑ دی تھی اور بعد میں اس اکاؤنٹ کا کیا ہوا اس کا اندازہ اب جا کر ہوا ہے کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں نے میرا بینک اکاؤنٹ استعمال کیا۔
رشید کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹ سے اتنی بڑی رقم کے انکشاف سے نہ صرف خوفزدہ ہے بلکہ رکشا بھی نہیں چلا پا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید مالی پریشانی کا شکار ہے اور ہر وقت ایک انجانہ سا خوف بھی سر پر طاری رہتا ہے۔