حج کوٹے میں20 فیصد کمی 36 ہزار پاکستانی عازمین متاثر ہونگے
گروپ آرگنائزرز پرائیویٹ اسکیم کے تحت اپنے انتظامات مکمل کرچکے ہیں۔
سعودی حکومت نے حج کوٹے میں20فیصد کمی کردی،حج کوٹے میں کمی کے باعث پاکستان کے36ہزار عازمین متاثر ہوں گے،سعودی حکومت عمرہ کے کوٹے میں بھی کمی کرچکی، سعودی حکومت نے دنیا کے تمام مسلم ممالک کے حج کوٹے میں20فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔
حج کوٹہ میں کمی کی وجہ حرم میں توسیع بتائی جارہی ہے، سعودی حکومت کے فیصلے کے بعد پاکستان کے36ہزار عازمین متاثر ہوں گے، پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 80 ہزار ہے، یہ کوٹہ پرائیویٹ اور سرکاری اسکیم میں تقسیم ہے، 90 ہزار عازمین حج پرائیویٹ اسکیم اور 90ہزار عازمین حج سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کرتے ہیں، سعودی حکومت کی جانب سے حج کوٹے میں 20 فیصد کمی کے اعلان کے بعد پاکستان سے تقریباً36ہزار عازمین حج متاثر ہوں گے، سعودی حکومت کے اعلان کے بعد حج گروپ آرگنائزرز کیلیے سنگین مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔
کیونکہ وزارت مذہبی امور حج کوٹے کی تقسیم کرچکی اور حج آرگنائزرز نے حجاج کی بکنگ اور سعودی عرب میں رہائش و دیگر انتظامات مکمل کرلیے ہیں،سرکاری اسکیم اور پرائیویٹ اسکیم کے ذریعے فریضہ حج کی ادائیگی کیلیے جانے والے عازمین حج میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کہ وہ کون سے20فیصد حجاج ہوں گے جن کو بکنگ کے بعد واپس کیا جائے گا۔
حج آرگنائزرز کمیٹی کے چیئرمین عبدالرزاق اور سابق چیئرمین ٹیپ ندیم شریف نے سعودی حکومت کی جانب سے حج کوٹے میں 20 فیصد کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام سے ایک جانب عازمین حج کیلیے مشکلات پیدا ہونگی تو دوسری جانب گروپ آرگنائزرز کیلیے بھی مسائل میں اضافہ ہوگا۔
گروپ آرگنائزرز پرائیویٹ اسکیم کے تحت اپنے انتظامات مکمل کرچکے ہیں اور گروپ آرگنائزرز نے حجاج کی بکنگ کے علاوہ سعودی عرب میں عازمین حج کیلیے رہائش گاہوں کے انتظامات بھی مکمل کرلیے، اب حج کوٹے میں کٹوتی کے باعث انھیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،عبدالرزاق نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے ذاتی تعلقات استعمال کرتے ہوئے سعودی حکومت سے بات چیت کریں اور حج کوٹہ بحال کرانے کے سلسلے میں اپنا کردار اد اکریں، واضح رہے کہ سعودی عرب میں حرم کی توسیع کا کام تیزی سے جاری ہے اور سعودی حکومت چند ہفتے قبل عمرے کے کوٹے میں بھی کمی کا اعلان کرچکی ہے۔
حج کوٹہ میں کمی کی وجہ حرم میں توسیع بتائی جارہی ہے، سعودی حکومت کے فیصلے کے بعد پاکستان کے36ہزار عازمین متاثر ہوں گے، پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 80 ہزار ہے، یہ کوٹہ پرائیویٹ اور سرکاری اسکیم میں تقسیم ہے، 90 ہزار عازمین حج پرائیویٹ اسکیم اور 90ہزار عازمین حج سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کرتے ہیں، سعودی حکومت کی جانب سے حج کوٹے میں 20 فیصد کمی کے اعلان کے بعد پاکستان سے تقریباً36ہزار عازمین حج متاثر ہوں گے، سعودی حکومت کے اعلان کے بعد حج گروپ آرگنائزرز کیلیے سنگین مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔
کیونکہ وزارت مذہبی امور حج کوٹے کی تقسیم کرچکی اور حج آرگنائزرز نے حجاج کی بکنگ اور سعودی عرب میں رہائش و دیگر انتظامات مکمل کرلیے ہیں،سرکاری اسکیم اور پرائیویٹ اسکیم کے ذریعے فریضہ حج کی ادائیگی کیلیے جانے والے عازمین حج میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کہ وہ کون سے20فیصد حجاج ہوں گے جن کو بکنگ کے بعد واپس کیا جائے گا۔
حج آرگنائزرز کمیٹی کے چیئرمین عبدالرزاق اور سابق چیئرمین ٹیپ ندیم شریف نے سعودی حکومت کی جانب سے حج کوٹے میں 20 فیصد کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام سے ایک جانب عازمین حج کیلیے مشکلات پیدا ہونگی تو دوسری جانب گروپ آرگنائزرز کیلیے بھی مسائل میں اضافہ ہوگا۔
گروپ آرگنائزرز پرائیویٹ اسکیم کے تحت اپنے انتظامات مکمل کرچکے ہیں اور گروپ آرگنائزرز نے حجاج کی بکنگ کے علاوہ سعودی عرب میں عازمین حج کیلیے رہائش گاہوں کے انتظامات بھی مکمل کرلیے، اب حج کوٹے میں کٹوتی کے باعث انھیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،عبدالرزاق نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے ذاتی تعلقات استعمال کرتے ہوئے سعودی حکومت سے بات چیت کریں اور حج کوٹہ بحال کرانے کے سلسلے میں اپنا کردار اد اکریں، واضح رہے کہ سعودی عرب میں حرم کی توسیع کا کام تیزی سے جاری ہے اور سعودی حکومت چند ہفتے قبل عمرے کے کوٹے میں بھی کمی کا اعلان کرچکی ہے۔