ٹارگٹڈ حملہ تھا دہشت گردوں کاہدف ساب طیارے تھے
اڑان بھرنے کی تیاری کے باعث ایک طیارہ محفوظ رہا، ہینگر مکمل طور پر تباہ ہوگیا
لاہور:
پاک فضائیہ کی منہاس ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے میں سویڈن سے حاصل کردہ ایک نگراں طیارہ'' ساب 2000'' مکمل طور پر تباہ ہو گیاہے جبکہ دوسرے کوشدید نقصان پہنچا ہے، حملے میں ہینگر بھی مکمل طور پرتباہ ہوگیا تاہم ایک ساب طیارہ اڑان بھرنے کی تیاری کی وجہ سے پہلے سے ہینگر سے باہر جاچکا تھا جس کی وجہ سے وہ محفوظ رہا،حملہ کانشانہ بننے والا ''ساب2000'' سویڈش طیارہ ہے جو پاکستان نے 2005ء میںکیے گئے ایک معاہدہ کے تحت سویڈن سے حاصل کیے تھے،پاکستان نے اس قسم کے چارجہاز حاصل کیے جن کی کل مالیت ایک ارب پندرہ کروڑامریکی ڈالرز تھی۔
جب پاک فضائیہ کے ترجمان گروپ کیپٹن طارق محمودسے ''ایکسپریس'' نے دوسرے جہاز کو نقصان پہنچنے کے حوالے سے استفسار کیا تو انھوں نے کہا کہ وہ اس وقت صرف یہ کہہ سکتے ہیںکہ ایک طیارے کو اچھا خاصانقصان پہنچاہے۔ذرائع کے مطابق منہاس ایئربیس پرحملے کے بعد تینوں مسلح افواج کی اہم تنصیبات سمیت تمام حساس عسکری مقامات پرسیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق منہاس ایئربیس کے کمانڈرایئرکموڈورمحمداعظم سے فوری طور پرکمانڈ واپس لے لی گئی ہے، جب پاک فضائیہ کے ترجمان سے اس بارے میں پوچھاگیاتوانھوں نے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ایئر بیس میں ڈیوٹی پر مامورایک عینی شاہد اہلکار کے مطابق دہشت گردوں کی طرف سے ایئر بیس پر حملہ بڑے منظم انداز میں کیا گیا اور حملہ آور ایئر فورس کی وردیوں میں ملبوس تھے جس وجہ سے سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو حملہ آوروں کیخلاف فوری ابتدائی کارروائی میں تھوڑا وقت لگا، حملہ آوروں کا واضح ہدف نگرانی کرنے والے انتہائی قیمتی اور اہم ''ساب 2000'' طیارے تھے جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک ''ٹارگٹڈ حملہ'' تھا۔ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کے تمام ایئر بیسز اور تنصیبات پر تعینات نان کمیشنڈ افسران کی مہمانوں سے ملاقاتیں اور ان کے مہمانوں کا داخلہ بالکل بند کردیا گیا ہے جبکہ افسران کے مہمانوں کے حوالے سے نئے ضوابط بنائے جارہے ہیں جن کو ایک دو دن میں لاگو کردیا جائے گا۔
پاک فضائیہ کی منہاس ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے میں سویڈن سے حاصل کردہ ایک نگراں طیارہ'' ساب 2000'' مکمل طور پر تباہ ہو گیاہے جبکہ دوسرے کوشدید نقصان پہنچا ہے، حملے میں ہینگر بھی مکمل طور پرتباہ ہوگیا تاہم ایک ساب طیارہ اڑان بھرنے کی تیاری کی وجہ سے پہلے سے ہینگر سے باہر جاچکا تھا جس کی وجہ سے وہ محفوظ رہا،حملہ کانشانہ بننے والا ''ساب2000'' سویڈش طیارہ ہے جو پاکستان نے 2005ء میںکیے گئے ایک معاہدہ کے تحت سویڈن سے حاصل کیے تھے،پاکستان نے اس قسم کے چارجہاز حاصل کیے جن کی کل مالیت ایک ارب پندرہ کروڑامریکی ڈالرز تھی۔
جب پاک فضائیہ کے ترجمان گروپ کیپٹن طارق محمودسے ''ایکسپریس'' نے دوسرے جہاز کو نقصان پہنچنے کے حوالے سے استفسار کیا تو انھوں نے کہا کہ وہ اس وقت صرف یہ کہہ سکتے ہیںکہ ایک طیارے کو اچھا خاصانقصان پہنچاہے۔ذرائع کے مطابق منہاس ایئربیس پرحملے کے بعد تینوں مسلح افواج کی اہم تنصیبات سمیت تمام حساس عسکری مقامات پرسیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق منہاس ایئربیس کے کمانڈرایئرکموڈورمحمداعظم سے فوری طور پرکمانڈ واپس لے لی گئی ہے، جب پاک فضائیہ کے ترجمان سے اس بارے میں پوچھاگیاتوانھوں نے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ایئر بیس میں ڈیوٹی پر مامورایک عینی شاہد اہلکار کے مطابق دہشت گردوں کی طرف سے ایئر بیس پر حملہ بڑے منظم انداز میں کیا گیا اور حملہ آور ایئر فورس کی وردیوں میں ملبوس تھے جس وجہ سے سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو حملہ آوروں کیخلاف فوری ابتدائی کارروائی میں تھوڑا وقت لگا، حملہ آوروں کا واضح ہدف نگرانی کرنے والے انتہائی قیمتی اور اہم ''ساب 2000'' طیارے تھے جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک ''ٹارگٹڈ حملہ'' تھا۔ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کے تمام ایئر بیسز اور تنصیبات پر تعینات نان کمیشنڈ افسران کی مہمانوں سے ملاقاتیں اور ان کے مہمانوں کا داخلہ بالکل بند کردیا گیا ہے جبکہ افسران کے مہمانوں کے حوالے سے نئے ضوابط بنائے جارہے ہیں جن کو ایک دو دن میں لاگو کردیا جائے گا۔