3500 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش ہوگا تنخواہیں 10 اور پنشن 20 فیصد بڑھانے کی تجویز

1000یونٹ بجلی کے استعمال پر10فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجویز،سگریٹ پرڈیوٹی میں اضافے کاامکان

وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلیے 540ارب رکھنے، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2475ارب مقررکرنیکی تجویز، بجٹ خسارہ1550ارب سے زائدمتوقع. فوٹو وکی پیڈیا

نومنتخب جمہوری حکومت کے وفاقی وزیرخزانہ سینٹراسحاق ڈارآج 3.5 ٹریلیئن روپے کے لگ بھگ مالیت حجم کاآئندہ مالی سال 2014-13 کا وفاقی بجٹ منظوری کیلیے پارلیمنٹ میںپیش کریں گے جبکہ وفاق اورصوبوںکے مجموعی بجٹ (consolidated budget) کاحجم 4.9 ٹریلیئن کے لگ بھگ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میںدفاع کیلیے 627 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے اورایف بی آرکی ٹیکس وصولیوںکاہدف 2475 ارب روپے مقررکرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کامجموعی حجم 11 کھرب55 ارب روپے تجویز کیاگیاہے جس میںوفاقی ترقیاتی بجٹ کاحجم540 ارب روپے اورصوبوں کے ترقیاتی بجٹ کاحجم615 ارب روپے تجویزکیاگیاہے بجٹ میںسرکاری ملازمین کی تنخواہوںمیں10 فیصد،پنشن میں20 فیصداضافے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میںسرکاری ملازمین کی پنشن اورکنوینس الاونس میں20،20 فیصداضافہ اورگریڈ ایک تاپندرہ کے ملازمین کامیڈیکل الاؤنس ایک ہزارروپے سے بڑھاکر1500 روپے ماہانہ کرنے کی تجویز ہے اس کے علاوہ نئے مالی سال کیلیے اقتصادی ترقی کی شرح 4.4 فیصداورزرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 3.8 فیصدمقررکیے جانے کاامکان ہے۔

علاوہ ازیں بیرون ممالک میںمقیم اوورسیز پاکستانیوںکی طرف سے بھجوائی جانیوالی ترسیلات زرکاہدف15 ارب 8 کروڑ ڈالرسے زائدمقررکرنے کی تجویز دی گئی ہے بدھ کو اگلے مالی سال کاوفاقی بجٹ پارلیمنٹ میںپیش کرنے سے قبل وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت منعقدہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میںپیش کیاجائیگااوراسی اجلاس میںملازمین کی تنخواہوںاورپنشن ومراعات میںاضافے کے بارے میں فیصلہ ہوگااورکابینہ کی منظوری کے بعدشام پانچ بجے کے قریب اگلے مالی سال کاوفاقی بجٹ پارلیمنٹ میںپیش کیاجائے گا۔




علاوہ ازیں افراط رزکی ہدف سنگل ڈیجٹ 8 فیصد، زرعی شعبہ میںترقی کی شرح کا اندازہ 3.8 فیصد، صنعتی شعبہ کا4.8فیصدجبکہ خدمات کے شعبہ میںترقی کی شرح 4.6 فیصد رکھنے کاامکان ہے اسی طرح مالی سال 2013-14 کے برآمدات کاہدف26.592ارب ڈالراوردرآمدات کا ہدف 43.259 ارب ڈالرمقررکرنے کی تجویزدی گئی ہے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 2013-14کے وفاقی بجٹ کے خسارے کاہدف 1550 ارب روپے سے زائد مقررکرنے تجویززیرغورہے. قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے تحت آئندہ مالی سال کے دوران صوبوںکو 1628 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔

جی ڈی پی گروتھ کاہدف 4.4 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے،نان ٹیکس ریونیو کاہدف 6 کھرب 89ارب روپے اورخام وصولیوںکاہدف3.522 ٹریلیئن روپے تاہم مجموعی خالص ریونیو کاہدف 1.894ٹریلین روپے مقررکرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سگریٹس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی بھی بڑھائی جارہی ہے بینکوںسے رقم نکلوانے پرعائدٹیکس کی شرح اعشاریہ دوفیصدسے بڑھاکراعشاریہ تین فیصداورانعامی بانڈز کی انعامی رقم پرٹیکس دس سے پندرہ فیصدکیے جانے کی تجویزبجٹ کاحصہ ہے۔ایک ہزاریونٹ سے زائدبجلی کے استعمال پربھی دس فیصدودہولڈنگ ٹیکس عائدکیے جانے کاامکان ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story