صدر کے نام کے بغیر خط لکھنے پر غور کر رہے ہیں وزیرقانون
27 اگست کو وزیر اعظم کے عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرینگے‘ میڈیا سے گفتگو
KARACHI:
وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت صدر زرداری کے نام کے بغیر سوئس حکام کو خط لکھنے کی عدالتی تجویز سمیت دیگر آپشنز پر غور کررہی ہے، امید ہے حالات ٹھیک رہیں گے کیونکہ عدالت اور حکومت دونوں جمہوری نظام کے حق میں ہیں۔
سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا7 رکنی بنچ 17 رکنی بنچ کا فیصلہ تبدیل نہیں کر سکتا، 27 اگست کو وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کے عدالت میں پیش ہونے کے بارے میں مشاورت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا، 27 اگست کو ملکی مفاد میں ہی فیصلہ ہوگا۔ عدالت کو یہ بھی بتایا کہ متعلقہ حکام جو کہ چیئرمین نیب ہیں، نے سپریم کورٹ کے حکم پر 30مارچ 2010ء کو خط لکھ دیا تھا، عدالت نے ہمیں اچھے انداز سے سنا اور اچھے ماحول میں قانونی باتیں ہوئیں اور عدالت نے ہماری استدعا سنتے ہوئے وقت دیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے، میرا عدالت میں آنا حکومتی سنجیدگی کا ثبوت ہے۔ حکومت جمہوری اداوں میں تصادم نہیں چاہتی کیونکہ ملک میں بڑی مشکلات کے بعد جمہوریت آئی ہے۔ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ملک اور عوام کے مفاد میں فیصلہ کیاجائیگا۔
وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت صدر زرداری کے نام کے بغیر سوئس حکام کو خط لکھنے کی عدالتی تجویز سمیت دیگر آپشنز پر غور کررہی ہے، امید ہے حالات ٹھیک رہیں گے کیونکہ عدالت اور حکومت دونوں جمہوری نظام کے حق میں ہیں۔
سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا7 رکنی بنچ 17 رکنی بنچ کا فیصلہ تبدیل نہیں کر سکتا، 27 اگست کو وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کے عدالت میں پیش ہونے کے بارے میں مشاورت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا، 27 اگست کو ملکی مفاد میں ہی فیصلہ ہوگا۔ عدالت کو یہ بھی بتایا کہ متعلقہ حکام جو کہ چیئرمین نیب ہیں، نے سپریم کورٹ کے حکم پر 30مارچ 2010ء کو خط لکھ دیا تھا، عدالت نے ہمیں اچھے انداز سے سنا اور اچھے ماحول میں قانونی باتیں ہوئیں اور عدالت نے ہماری استدعا سنتے ہوئے وقت دیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے، میرا عدالت میں آنا حکومتی سنجیدگی کا ثبوت ہے۔ حکومت جمہوری اداوں میں تصادم نہیں چاہتی کیونکہ ملک میں بڑی مشکلات کے بعد جمہوریت آئی ہے۔ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ملک اور عوام کے مفاد میں فیصلہ کیاجائیگا۔