یہ وقت بھی گزر جائے گا حق اور سچ کی فتح ہوگی شہباز شریف
نیب نے جس کمرے میں مجھے رکھا ہے وہاں کیمرے لگے ہیں، صدر ن لیگ
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیب کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں جبکہ یہ وقت بھی گزر جائے گا حق اور سچ کی فتح ہوگی۔
نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں احتساب عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے شہباز شریف کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب عدالت کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہا ہے، اس کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، یہ وقت بھی گزر جائے گا، حق و سچ کی فتح ہوگی، ضمنی الیکشن میں کامیابی نے ثابت کیا کہ عوام مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب نے جس کمرے میں مجھے رکھا ہے وہاں کیمرے لگے ہیں، چہل قدمی کے لیے مجھے شام کو باہر جانے دیا جاتا ہے، جہانگیر دور کا بڑا تالہ میرے دروازے پر لگا ہے، تین تین اہلکاروں کو میرے کمرے کے باہر تعینات کیا گیا ہے، نواز شریف سے میری ملاقات کے دوران ڈی جی نیب بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔
شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیا کہ میں علاؤالدین کی جانب سے پیسے مانگنے کی مکمل تردید کرتا ہوں، میں نے ملک و قوم کی خدمت کی ہے، میرے دور میں ہی اینٹی کرپشن نے یہ فراڈ پکڑا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے پہلی مرتبہ مجھے بلا کر الزام لگایا کہ میں نے سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو خوش کرنے کے لیے ان کے بھائی کامران کیانی کو ٹھیکہ دیا اور فائدہ پہنچایا، لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں، کامران کیانی نے مجھ سے ٹھیکہ مانگا تو میں نے جنرل کیانی سے اس کی شکایت کی جس پر انہوں نے بھائی کامران کیانی کی سرزنش کی۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ میں اپنی جانب سے زبانی احکامات دینے کے نیب کے بیان کی تصدیق کرتا ہوں، میں نے قوم کا لوٹا پیسہ واپس نکلوایا، اور ملک کی خدمت کی، تو کیا یہ غلط کام کیا ہے، میں تو کل کا کام آج کرنے کا عادی ہوں. مجھے اسی لیے تو پنجاب اسپیڈ کہتے ہیں، آج کے دن تک نیب میرے خلاف ایک روپیہ کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کرسکا۔
نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں احتساب عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے شہباز شریف کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب عدالت کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہا ہے، اس کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، یہ وقت بھی گزر جائے گا، حق و سچ کی فتح ہوگی، ضمنی الیکشن میں کامیابی نے ثابت کیا کہ عوام مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب نے جس کمرے میں مجھے رکھا ہے وہاں کیمرے لگے ہیں، چہل قدمی کے لیے مجھے شام کو باہر جانے دیا جاتا ہے، جہانگیر دور کا بڑا تالہ میرے دروازے پر لگا ہے، تین تین اہلکاروں کو میرے کمرے کے باہر تعینات کیا گیا ہے، نواز شریف سے میری ملاقات کے دوران ڈی جی نیب بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔
شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیا کہ میں علاؤالدین کی جانب سے پیسے مانگنے کی مکمل تردید کرتا ہوں، میں نے ملک و قوم کی خدمت کی ہے، میرے دور میں ہی اینٹی کرپشن نے یہ فراڈ پکڑا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے پہلی مرتبہ مجھے بلا کر الزام لگایا کہ میں نے سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو خوش کرنے کے لیے ان کے بھائی کامران کیانی کو ٹھیکہ دیا اور فائدہ پہنچایا، لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں، کامران کیانی نے مجھ سے ٹھیکہ مانگا تو میں نے جنرل کیانی سے اس کی شکایت کی جس پر انہوں نے بھائی کامران کیانی کی سرزنش کی۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ میں اپنی جانب سے زبانی احکامات دینے کے نیب کے بیان کی تصدیق کرتا ہوں، میں نے قوم کا لوٹا پیسہ واپس نکلوایا، اور ملک کی خدمت کی، تو کیا یہ غلط کام کیا ہے، میں تو کل کا کام آج کرنے کا عادی ہوں. مجھے اسی لیے تو پنجاب اسپیڈ کہتے ہیں، آج کے دن تک نیب میرے خلاف ایک روپیہ کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کرسکا۔