دنیا بھر کے علماء خودکش حملوں کیخلاف فتویٰ دیں صدر زرداری
برما میں مسلمانوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائیگا، اوآئی سی، شام کی رکنیت معطلی پر امریکا کا خیر مقدم
صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو درپیش چیلنجوں سے موثرانداز میں نمٹنے کیلیے اتحاد و یکجہتی ناگزیر ہے، شدت پسندی کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا، دنیا بھرکے علما کرام خود کش حملوں کیخلاف فتویٰ جاری کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے او آئی سی کے غیرمعمولی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کے دوران او آئی سی نے شام کی رکنیت معطل کر دی۔
صدر زرداری نے کہا کشمیر کامسئلہ دیرینہ ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازع کشمیرکے منصفانہ اور پرامن حل کیلیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انھوں نے امید ظاہرکی کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کے مذاکرات نتیجہ خیزاور بامقصد ہونگے۔ انھوں نے کہا پاکستان افغان قیادت میں اورافغان عوام کے حمایت یافتہ مفاہمتی عمل کا حامی ہے ۔ پاکستان ایک آزاد اور قابل عمل فلسطینی ریاست کی تشکیل کا حامی ہے، انھوں نے شام میں تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ عیدالفطرکے دوران فائربندی کا اعلان کریں۔
انھوں نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کی بڑی پیمانے پر ہلاکتیں پاکستان کیلیے گہری تشویش کا باعث ہیں۔ انھوں نے او آئی سی کو تجویز کیا کہ وہ سربراہان مملکت و حکومت پرمشتمل خصوصی مشنز کومسلمانوں کو متاثر کرنے والے تنازعات کا شکار علاقوں میں بھجوائے۔ صدر نے دنیا بھرکے علما کرام سے اپیل کی کہ وہ خود کش حملوں کے خلاف فتویٰ جاری کریں اور ان قوتوںکے خلاف بھی جو ایسے حملوں کی حمایت کرتی ہیں۔
علاوہ ازیں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ شرکاء شام میں پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکے جانے کی ضرورت اور او آئی سی میں شام کی رکنیت معطل کرنے پر متفق ہیں، امریکا نے او آئی سی کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ او آئی سی کے جنرل سیکریری احسان اوگلو کا کہنا تھا کہ یہ شامی حکومت کے لیے ایک سخت اور واضح پیغام ہے کہ اسلامی دنیا ایک ایسے نظام کو قبول نہیں کرسکتی جو اپنے ہی لوگوں کی جانیں لے اور ان کے خلاف بھاری ہتھیاروں، جنگی طیاروں اور ٹینکوں کا استعمال کرے۔ ایرانی وزیرخارجہ علی اکبر صالحی نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
او آئی سی نے فیصلہ کیا کہ میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کا معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھایا جائیگا۔ اجلاس میں عالم اسلام میں جاری فتنہ وفساد اور خون خرابے کی کارروائیوں کی روک تھام ان ملکوں کی ذمے داری قرار دیا گیا۔ دریںاثناء او آئی سی کے بارے میں خصوصی امریکی سفیر بھارتی نژاد راشد حسین نے صدر زرداری سے ملاقات کی۔ بعد ازاں صدر زرداری نے مدینہ منورہ میں روضہ رسول پر حاضری دی اور ملکی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعا کی، نوافل بھی ادا کیے۔
صدر زرداری نے کہا کشمیر کامسئلہ دیرینہ ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازع کشمیرکے منصفانہ اور پرامن حل کیلیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انھوں نے امید ظاہرکی کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کے مذاکرات نتیجہ خیزاور بامقصد ہونگے۔ انھوں نے کہا پاکستان افغان قیادت میں اورافغان عوام کے حمایت یافتہ مفاہمتی عمل کا حامی ہے ۔ پاکستان ایک آزاد اور قابل عمل فلسطینی ریاست کی تشکیل کا حامی ہے، انھوں نے شام میں تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ عیدالفطرکے دوران فائربندی کا اعلان کریں۔
انھوں نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کی بڑی پیمانے پر ہلاکتیں پاکستان کیلیے گہری تشویش کا باعث ہیں۔ انھوں نے او آئی سی کو تجویز کیا کہ وہ سربراہان مملکت و حکومت پرمشتمل خصوصی مشنز کومسلمانوں کو متاثر کرنے والے تنازعات کا شکار علاقوں میں بھجوائے۔ صدر نے دنیا بھرکے علما کرام سے اپیل کی کہ وہ خود کش حملوں کے خلاف فتویٰ جاری کریں اور ان قوتوںکے خلاف بھی جو ایسے حملوں کی حمایت کرتی ہیں۔
علاوہ ازیں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ شرکاء شام میں پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکے جانے کی ضرورت اور او آئی سی میں شام کی رکنیت معطل کرنے پر متفق ہیں، امریکا نے او آئی سی کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ او آئی سی کے جنرل سیکریری احسان اوگلو کا کہنا تھا کہ یہ شامی حکومت کے لیے ایک سخت اور واضح پیغام ہے کہ اسلامی دنیا ایک ایسے نظام کو قبول نہیں کرسکتی جو اپنے ہی لوگوں کی جانیں لے اور ان کے خلاف بھاری ہتھیاروں، جنگی طیاروں اور ٹینکوں کا استعمال کرے۔ ایرانی وزیرخارجہ علی اکبر صالحی نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
او آئی سی نے فیصلہ کیا کہ میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کا معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھایا جائیگا۔ اجلاس میں عالم اسلام میں جاری فتنہ وفساد اور خون خرابے کی کارروائیوں کی روک تھام ان ملکوں کی ذمے داری قرار دیا گیا۔ دریںاثناء او آئی سی کے بارے میں خصوصی امریکی سفیر بھارتی نژاد راشد حسین نے صدر زرداری سے ملاقات کی۔ بعد ازاں صدر زرداری نے مدینہ منورہ میں روضہ رسول پر حاضری دی اور ملکی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعا کی، نوافل بھی ادا کیے۔