فیکٹری آتشزدگی کے متاثرین کو معاوضہ نہ دینے پر حکومت سے جواب طلب
کمیشن کو رقم جاری نہ ہونے سے جاں بحق کارکنان کے ورثا اور متاثرہ کارکنوں کو معاوضہ نہ مل سکا
بلدیہ ٹائون کی فیکٹری میں آتشزدگی سے جاں بحق کارکنان کے ورثا اور متاثرہ کارکنوں کو معاوضے کی رقم جاری نہ کرنے پر عدالت عالیہ نے متاثرین کی درخواست پر حکومت سندھ سے جواب طلب کرلیا ہے۔
جسٹس احمدعلی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے حکومت سندھ سے وضاحت طلب کی ہے کہ یقین دہانی کے باوجود متاثرہ خاندانوںکو ادائیگی کے لیے رقم تاحال کمیشن کو کیوں نہیں دی گئی ہے،واضح رہے کہ گارمنٹس فیکٹری علی انٹرپرائز میں آگ لگنے سے 259 ملازمین جل کر جاں بحق ہوگئے تھے عدالت میں دائر درخواست میں درخواست گزاروں نے موقف اختیارکیا ہے کہ حکومت سندھ نے بلدیہ ٹائون میں واقع علی انٹر پرائزز گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی سے جاں بحق کارکنان کے ورثا اور متاثر ہونیوالے ورکرزکو ادا کیے جانیوالے معاوضے کی رقم اب تک کمیشن کوجاری نہیں کی جو عدالتی حکم پر تشکیل دیا گیا تھا اورنہ ہی کمیشن کے سربراہ کی فیس ادا کی ہے لہٰذا چیف سیکریٹری کو ہدایت کی جائے کہ وہ کمیشن کودو ہفتے کے اندر اندر رقم جمع کرادیں۔
عدالت عالیہ کی اسی دو رکنی بینچ نے پی ایس 22 نوشہرو فیروز کے ریٹرننگ افسر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیے ،عبدالستار راجپر نے توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیار کیاہے کہ انتخابی نتیجے کے خلاف مخالف امیدوار عارف جتوئی کے عدالت عالیہ میں درخواست پر الیکشن کمیشن کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا گیا تھا جسے سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تاہم ریٹرننگ افسر نے فیصلے کی آڑ میں خود گنتی شروع کردی جوکہ الیکشن کمیشن کا اختیار کار تھا،ریٹرننگ افسر نے ووٹ گن کر ایک بار عارف جتوئی کو کامیاب اور دوسری بار مجھے کامیاب قرار دیا،ریٹرننگ افسر عدالتی حکم برخلاف کام کررہے ہیں لہذا توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کی جائے، اسی عدالت نے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس85 میرپور ساکروٹھٹہ IIکا نتیجہ روکنے کے متعلق سسی پلیجو کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی اور جاری حکم امتناع ختم کردیا۔
جسٹس احمدعلی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے حکومت سندھ سے وضاحت طلب کی ہے کہ یقین دہانی کے باوجود متاثرہ خاندانوںکو ادائیگی کے لیے رقم تاحال کمیشن کو کیوں نہیں دی گئی ہے،واضح رہے کہ گارمنٹس فیکٹری علی انٹرپرائز میں آگ لگنے سے 259 ملازمین جل کر جاں بحق ہوگئے تھے عدالت میں دائر درخواست میں درخواست گزاروں نے موقف اختیارکیا ہے کہ حکومت سندھ نے بلدیہ ٹائون میں واقع علی انٹر پرائزز گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی سے جاں بحق کارکنان کے ورثا اور متاثر ہونیوالے ورکرزکو ادا کیے جانیوالے معاوضے کی رقم اب تک کمیشن کوجاری نہیں کی جو عدالتی حکم پر تشکیل دیا گیا تھا اورنہ ہی کمیشن کے سربراہ کی فیس ادا کی ہے لہٰذا چیف سیکریٹری کو ہدایت کی جائے کہ وہ کمیشن کودو ہفتے کے اندر اندر رقم جمع کرادیں۔
عدالت عالیہ کی اسی دو رکنی بینچ نے پی ایس 22 نوشہرو فیروز کے ریٹرننگ افسر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیے ،عبدالستار راجپر نے توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیار کیاہے کہ انتخابی نتیجے کے خلاف مخالف امیدوار عارف جتوئی کے عدالت عالیہ میں درخواست پر الیکشن کمیشن کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا گیا تھا جسے سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تاہم ریٹرننگ افسر نے فیصلے کی آڑ میں خود گنتی شروع کردی جوکہ الیکشن کمیشن کا اختیار کار تھا،ریٹرننگ افسر نے ووٹ گن کر ایک بار عارف جتوئی کو کامیاب اور دوسری بار مجھے کامیاب قرار دیا،ریٹرننگ افسر عدالتی حکم برخلاف کام کررہے ہیں لہذا توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کی جائے، اسی عدالت نے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس85 میرپور ساکروٹھٹہ IIکا نتیجہ روکنے کے متعلق سسی پلیجو کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی اور جاری حکم امتناع ختم کردیا۔