غیرملکی فلموں پرودہولڈنگ ٹیکسپاکستانی فلم ٹریڈ میں ملا جلا رد عمل

حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، فنکاروہدایتکار، اقدام درست نہیں، سینما مالکان

سعید رضوی،شوکت زمان،غلام محی الدین،سنگیتا، سعود ،مصطفی قریشی اورنواب حسن صدیقی کا رد عمل فوٹو: فائل

بجٹ میں ملک میں غیرملکی فلموں پر 10 لاکھ روپے ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے جبکہ غیرملکی ڈراموں پر بھی ٹیکس عائد کیا گیاہے۔

جسپرفلم ٹریڈ میں ملاجلا رد عمل سامنے آیا ہے فلم پروڈیوسر ڈائریکٹر اور فنکاروں نے عائد ٹیکس کا زبردست خیر مقدم کیا ہے جبکہ سینما انڈسٹری کی جانب سے اسے درست اقدام قرارنہیں دیا جارہا ہے،سینما مالکان کا موقف ہے کہ غیرملکی فلموں پرعائد ٹیکس سے سینما انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا غیر ملکی فلموں کی پاکستان آمد میں کمی واقع ہوگی جبکہ سینماگھروں کی رونقیں کم ہوجائیں گے،عوام کو تفریح سے محروم کرنا درست اقدام نہیں، فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے سابق چئیرمین اور معروف فلم ساز سعید رضوی نے کہا کہ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے لیکن حکومت ملکی فلم صنعت کے لیے بھی سہولتوں کا اعلان کرتی تو اچھا ہوتا۔




فلم ساز شوکت زمان نے کہا کہ فلم انڈسٹری کو فائدہ ہوگا فلمیں بنانے والوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اداکار غلام محی الدین نے خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ وہ پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے بھی سہولتوں کااعلان کرے، ہدایت کارہ سنگیتا نے کہاکہ مجھے ٹیکس پرخوشی ہوئی، اچھا فیصلہ ہے کاش حکومت ملکی فلم انڈسٹری کے لیے ٹیکس کی سہولت دے تو ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، اداکار سعود نے کہا کہ آج پاکستانی فلم انڈسٹری کی آواز سنی گئی ہے،اداکار مصطفی قریشی نے کہا کہ حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے۔

سینما انڈسٹری سے متعلق موقف بیان کرتے ہوئے مانڈوی والا انٹرٹینمنٹ کے ڈائریکٹر نواب حسن صدیقی نے کہا کہ ہم جلداپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے غیر ملکی فلموں کو سرکارکے تسلط سے آزاد ہونا چاہیے جب 40 روپے میں بھارتی فلموں کی سی ڈی دستیاب ہے توکون فلم دیکھنے سینما پرآئے گا غیرقانونی کام کرنے والوں کے لیے بھی سزا ہونی چاہیے ۔سی ڈی فروخت کرنے والوں پربھی ٹیکس عائدکیا جائے۔
Load Next Story