کرکٹ میں 18 ماہ کے دوران جنسی ہراسگی کے متعدد کیسز سامنے آ گئے
انٹرنیشنل میچ کے دوران تماشائیوں نے گالم گلوچ کی، ایک پلیئر کی جانب سے جنسی ہراسگی کا واقعہ سامنے آیا۔
کرکٹ میں گزشتہ 18 ماہ کے دوران جنسی ہراسگی کے متعدد کیسز نے آئی سی سی کو سخت ایکشن پر مجبور کردیا۔
گزشتہ 18 ماہ کے دوران ایک ڈومیسٹک کلب میں خاتون فزیو سے بدسلوکی ہوئی۔ ایک خاتون صحافی سے بدتمیزی کی گئی، ایک آئی سی سی ایونٹ میں ٹیم سپورٹ اسٹاف کے ساتھ غلط رویہ برتا گیا، انٹرنیشنل میچ کے دوران تماشائیوں نے گالم گلوچ کی، ایک پلیئر کی جانب سے جنسی ہراسگی کا واقعہ سامنے آیا، اسی وجہ سے آئی سی سی نے سنگاپور میں جاری اپنی میٹنگز میں اس معاملے پر بحث اور سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی سی سی کے چیف آپریٹگ آفیسر ایان ہنگز اور سینئر لیگل کاؤنسل سیلی کلارک نے ویمنز کمیٹی، چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی، ڈیولپمنٹ کمیٹی اور آئی سی سی بورڈ کو بھیجے گئے مراسلے میں واضح کیا کہ اس طرح کے واقعات کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، آئندہ ماہ ویمنز ورلڈ ٹوئنٹی 20 شیڈول ہے، اس سے قبل ہی جنسی ہراسگی کے حوالے سے سخت پالیسی کا اجرا کیا جانا چاہیے۔
گزشتہ 18 ماہ کے دوران ایک ڈومیسٹک کلب میں خاتون فزیو سے بدسلوکی ہوئی۔ ایک خاتون صحافی سے بدتمیزی کی گئی، ایک آئی سی سی ایونٹ میں ٹیم سپورٹ اسٹاف کے ساتھ غلط رویہ برتا گیا، انٹرنیشنل میچ کے دوران تماشائیوں نے گالم گلوچ کی، ایک پلیئر کی جانب سے جنسی ہراسگی کا واقعہ سامنے آیا، اسی وجہ سے آئی سی سی نے سنگاپور میں جاری اپنی میٹنگز میں اس معاملے پر بحث اور سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی سی سی کے چیف آپریٹگ آفیسر ایان ہنگز اور سینئر لیگل کاؤنسل سیلی کلارک نے ویمنز کمیٹی، چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی، ڈیولپمنٹ کمیٹی اور آئی سی سی بورڈ کو بھیجے گئے مراسلے میں واضح کیا کہ اس طرح کے واقعات کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، آئندہ ماہ ویمنز ورلڈ ٹوئنٹی 20 شیڈول ہے، اس سے قبل ہی جنسی ہراسگی کے حوالے سے سخت پالیسی کا اجرا کیا جانا چاہیے۔