13 ارب نہ ملنے کے باعث بلوچستان کو بجٹ سازی میں مشکلات
وفاق نے قابل تقسیم محاصل اوربراہ راست منتقلی کی مد میں رقم نہیں دی، ترقیاتی اسکیمیں متاثر
وفاق کی جانب سے بلوچستان حکومت کو مالی سال 2012-13 میں قابل تقسیم محاصل اور براہ راست منتقلی کی مد میں 13 ارب روپے فراہم نہ کرنے کے باعث نظرثانی شدہ بجٹ اور اگلے مالی سال 2013-14 میں ٹیکس وصولی کی مد میں کمی کے باعث صوبے کونیا بجٹ بنانے میں شدید مشکلات کا سامناہے۔
مالی سال 2013-14 کے لیے 200ارب روپے کے بجائے پچھلے سال سے بھی کم بجٹ پیش کرنے کا امکان ہے جس کی وجہ سے نومنتخب وزرا اور اراکین اسمبلی کو توقعات سے کم ترقیاتی اسکیمیں ملیں گے۔ محکمہ خزانہ نے آئی این پی کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 2012-13 کی بجٹ میں حکومت بلوچستان کو 150 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا ۔
جس کے تحت حکومت بلوچستان نے اپنا بجٹ تشکیل دیاتھا تاہم مالی سال کے اختتام پر قابل تقسیم محاصل اور براہ راست منتقلی کی مد میں ملنے والی رقم سے 13 ارب روپے کم ملے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کو نظرثانی شدہ بجٹ بنانے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں ۔
مالی سال 2013-14 کے لیے 200ارب روپے کے بجائے پچھلے سال سے بھی کم بجٹ پیش کرنے کا امکان ہے جس کی وجہ سے نومنتخب وزرا اور اراکین اسمبلی کو توقعات سے کم ترقیاتی اسکیمیں ملیں گے۔ محکمہ خزانہ نے آئی این پی کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 2012-13 کی بجٹ میں حکومت بلوچستان کو 150 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا ۔
جس کے تحت حکومت بلوچستان نے اپنا بجٹ تشکیل دیاتھا تاہم مالی سال کے اختتام پر قابل تقسیم محاصل اور براہ راست منتقلی کی مد میں ملنے والی رقم سے 13 ارب روپے کم ملے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کو نظرثانی شدہ بجٹ بنانے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں ۔