ڈرون حملے کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ترجمان دفترخارجہ

بھارت سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں لیکن ملک کی داخلی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، ترجمان دفترخارجہ

بھارت سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں لیکن ملک کی داخلی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، ترجمان دفترخارجہ فوٹو: فائل

دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈرون حملے کسی صورت قابل قبول نہیں جب کہ وزیر اعظم نوازشریف نے اس حوالے سے واضح طور پر اپنا موقف پیش کردیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری نے میڈیا کے نمائندوں بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے ہر صورت بند ہونے کے حوالے سے حکومت پاکستان نے امریکا کے سامنے واضح طورپر اپنا موقف پیش کر دیا ہے، تمام سیاسی حلقوں سمیت عالمی سطح پر بھی اب یہ مسئلہ زیر بحث ہے کہ ڈرون حملے کسی صورت دو طرفہ تعلقات کی بہتری میں کار آمد ثابت نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے جنگی طیاروں نے جب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی توبھارتی ہائی کمیشن سے اس پرشدید احتجاج کرکے وضاحت طلب کی گئی جس پر بھارت نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے جواب دیا کہ پائلٹ زیرتربیت تھے اوروہ غلطی سے پاکستانی حدود میں داخل ہوئے، ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دوستانہ اور پرامن تعلقات چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی داخلی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔


اعزازچوہدری نے کہا کہ افغانستان کے صدرحامد کرزئی نے وزیراعظم نوازشریف کے نام خط بھیجا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہارکیا گیا ہے۔

 

Recommended Stories

Load Next Story