سول اسپتال میں دواؤں کی فراہمی و بچے کے اغوا کی تحقیقات کا حکم

سول اسپتال کی او پی ڈی کے کیمرے کام ہی نہیں کررہے تھے،حکومت کا عدالت میں اعتراف

28 مئی کو 3سالہ نعمان کو ڈاکٹر کو دکھانے لے گئی تھی، پرچی بنانے کے دوران بچہ غائب کردیاگیا،والدہ۔ فوٹو:فائل

سندھ ہائی کورٹ نے سول اسپتال سے 3 سالہ نعمان کے اغوا اور سی سی ٹی وی کیمرے غیر فعال ہونے اور انتظامی صورت حال متعلق سیشن جج ساؤتھ مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

بینچ کے روبرو سول اسپتال سے بچے کے اغوا اور سی سی ٹی وی کیمرے غیر فعال ہونے سے متعلق سماعت ہوئی، سیکریٹری قانون نے عدالت میں اعتراف کیا کہ کیمرے3روز سے کام نہیں کررہے تھے، اسپتال کی رپورٹ میں بتایا گیا جس روز بچہ اسپتال سے لاپتہ ہوا سول اسپتال او پی ڈی کے کیمرے کام ہی نہیں کررہے تھے، او پی ڈی میں بچے کی رجسٹریشن کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں۔


عدالت نے سول اسپتال سے بچے کے اغوا اور سی سی ٹی وی کیمرے کے غیر فعال ہونے اور انتظامی صورت حال سے متعلق سیشن جج ساؤتھ کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

عدالت نے سول اسپتال میں مریضوںکو ادویات کی فراہمی اور دیگر سہولت کی بھی تحقیقات کی ہدایت کردی،عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس اہم معاملے پر آنکھیں نہیں بندکرسکتے،مکمل تحقیقات کرائیں گے۔

والدہ صبا کے مطابق 28 مئی کو 3سالہ بچے نعمان کو سول اسپتال ڈاکٹر کو دکھانے لے گئی تھی،او پی ڈی کی پرچی بنانے کے دوران بچہ غائب کردیا گیا، انتظامیہ سے گزارش کے باوجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ چیک نہیں کرایا۔
Load Next Story