کیمبرج بورڈ کا دوبارہ امتحان میں شریک طلبا کی تعداد بتانے سے گریز
برٹش کونسل بھی طلبا کی تعداد سے لاعلم، امتحان میں 20 فیصد طلبا غیر حاضر رہے
کیمبرج امتحانی بورڈ کے تحت اولیول کے آؤٹ ہونے والے 2 پرچوں کے دوبارہ امتحان کے سلسلے میں پہلاپرچہ جمعرات کوبرٹش کونسل کے تحت قائم مراکز پر ہوا۔
اندازے کے مطابق کراچی میں قائم مراکز میں 20 فیصد کے قریب طلبا غیرحاضر رہے، جمعرات کو پرچے 2 اوقات میں 9 سے ساڑھے 10بجے جبکہ ساڑھے11سے دوپہرایک بجے تک لیے گئے،کیمبرج امتحانی بورڈنے جمعرات کو امتحان میں شرکت کرنے والے طلبہ وطالبات کی اصل تعداد بتانے سے گریز کیا جبکہ برٹش کونسل کو بھی اعدادو شمارسے لاعلم رکھاگیا،تاہم اندازے کے مطابق انرولمنٹ ہونے والے 80 فیصد طلبا نے امتحان میں شرکت کی اور20 فیصد کے قریب طلبا بیرون ملک ہونے یا دیگروجوہات پر امتحان میں شرکت نہ کرسکے۔
آؤٹ ہونے والے پرچوں کے دوبارہ امتحان میں شریک طلبہ وطالبات نے اس موقع پر کیمبرج امتحانی بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ امتحان لینے کا فیصلہ قانونی اور اخلاقی تقاضوں کے برعکس ہے کہ پرچہ پاکستان سے باہر آؤٹ ہو اور بطور سزا پاکستانی طلبا دوبارہ امتحان دیں،طلبا کاکہنا تھاکہ وہ مئی میں منعقدہ امتحان میں بہتر تیاری سے شریک ہوئے تھے دوبارہ امتحان پر اب وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک ہی مضمون کے دوبارہ لیے گئے امتحان میں کونسا بہتر تھا،امتحان میں شریک طلبہ وطالبات کی بڑی تعداد ایسی تھی جو تعطیلات کیلیے شہر یا ملک سے باہر تھے لیکن پرچے آؤٹ ہونے اور دوبارہ امتحان کی خبر پر اپنی تعطیلات اور سرگرمیوں کو چھوڑ کر واپس آکر امتحان میں شریک ہوئے، اس سلسلے میں کیمبرج امتحانی بورڈکی نمائندہ عظمیٰ یوسف سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم وہ گفتگو سے گریز کرتی رہیں۔
اندازے کے مطابق کراچی میں قائم مراکز میں 20 فیصد کے قریب طلبا غیرحاضر رہے، جمعرات کو پرچے 2 اوقات میں 9 سے ساڑھے 10بجے جبکہ ساڑھے11سے دوپہرایک بجے تک لیے گئے،کیمبرج امتحانی بورڈنے جمعرات کو امتحان میں شرکت کرنے والے طلبہ وطالبات کی اصل تعداد بتانے سے گریز کیا جبکہ برٹش کونسل کو بھی اعدادو شمارسے لاعلم رکھاگیا،تاہم اندازے کے مطابق انرولمنٹ ہونے والے 80 فیصد طلبا نے امتحان میں شرکت کی اور20 فیصد کے قریب طلبا بیرون ملک ہونے یا دیگروجوہات پر امتحان میں شرکت نہ کرسکے۔
آؤٹ ہونے والے پرچوں کے دوبارہ امتحان میں شریک طلبہ وطالبات نے اس موقع پر کیمبرج امتحانی بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ امتحان لینے کا فیصلہ قانونی اور اخلاقی تقاضوں کے برعکس ہے کہ پرچہ پاکستان سے باہر آؤٹ ہو اور بطور سزا پاکستانی طلبا دوبارہ امتحان دیں،طلبا کاکہنا تھاکہ وہ مئی میں منعقدہ امتحان میں بہتر تیاری سے شریک ہوئے تھے دوبارہ امتحان پر اب وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک ہی مضمون کے دوبارہ لیے گئے امتحان میں کونسا بہتر تھا،امتحان میں شریک طلبہ وطالبات کی بڑی تعداد ایسی تھی جو تعطیلات کیلیے شہر یا ملک سے باہر تھے لیکن پرچے آؤٹ ہونے اور دوبارہ امتحان کی خبر پر اپنی تعطیلات اور سرگرمیوں کو چھوڑ کر واپس آکر امتحان میں شریک ہوئے، اس سلسلے میں کیمبرج امتحانی بورڈکی نمائندہ عظمیٰ یوسف سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم وہ گفتگو سے گریز کرتی رہیں۔