منی لانڈرنگ روک لیں تو معاشی مسائل پر قابو پالیں گے وزیراعظم
ماضی کی حکومتوں نے جہاں ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا وہیں اداروں کو بھی مکمل طور پر تباہ کردیا گیا، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ وقت مشکل ہے لیکن ہم منی لانڈرنگ پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو ہم معاشی مسائل پر قابو پا لیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے بزنس کمیونٹی کے وفد نے ملاقات کی جس میں تاجر برادری نے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈکے لئے 9 کروڑ19 لاکھ روپے کے چیک وزیراعظم عمران خان کو پیش کیے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے، ماضی کی حکومتوں نے جہاں ملک کو ایک طرف اندرونی اور بیرونی قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا وہاں اداروں کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا اور آج حالت یہ ہے کہ بڑے بڑے قومی ادارے خساروں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔
''ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے''
عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کرتے، ماضی کے حکمرانوں کی غلط کاریوں اور غلط پالیسیوں کا خمیازہ آج قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے اسٹیل مل، پی آئی اے، پاکستان ریلوے، غرض جس ادارے کو دیکھیں وہاں اربوں روپے کے نقصانات ہیں، ملک میں وسائل کی کمی نہیں لیکن جس اندا ز میں اور جتنا بڑا ڈاکہ اس ملک پر مارا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ وقت بلاشبہ ایک مشکل وقت ہے پاکستانی قوم میں بے پناہ صلاحیت ہے ہم انشا اللہ جلد موجودہ بحران سے نکل جائیں گے،پاکستان میں ایک ایک شعبے میں اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کمانے کی صلاحیت ہے،محض بیرون ملک سے ترسیلات زر قانونی طریقوں سے ملک بھیجی جائیں اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو ہم معاشی مسائل پر قابو پا لیں گے۔
وزیراعظم سے قطر کے وزیرخارجہ کی ملاقات
دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان سے قطری وزیر خارجہ عبدالرحمان ثانی نے ملاقات کی اور انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔ ملاقات کے دوران قطری وزیر خارجہ عبد الرحمان الثانی نے کہا کہ قطر پاکستان کی نئی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے اور امیر قطر دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں، پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قطر پاکستان میں زراعت، لائیو اسٹاک اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوگا کیوں کہ یہ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہیں، ہمیں امید ہے کہ قطر ایک لاکھ پاکستانیوں کو روزگار فراہم کرنے کے معاہدے پر جلد عمل در آمد کرے گا۔
پی ٹی آئی اجلاس کے دوران زلزلے کے جھٹکے
دوسری جانب ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا کہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس پر پارٹی رہنما نشستوں سے اٹھ گئے۔ اس دوران وزیر اعظم کے سیکیورٹی اہلکار بریفنگ روم میں داخل ہوگئے اور انہیں باہر آنے کی درخواست کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے کمرے سے باہر جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں جاؤں گا وہاں بھی زلزلہ ہی ہوگا، اب زلزلہ آرہا ہے تو کیا کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے زلزلے کے دوران بھی اجلاس جاری رکھا اور وزیر اعظم کو نشست پر براجمان دیکھ کر وزرا بھی دوبارہ نشستوں پربیٹھ گئے۔ وزیر اعظم نے اجلاس میں معاشی اور توانائی کی پالیسی سے آگاہ کیا جب کہ وزراء نے پارٹی رہنماؤں کو توانائی، گیس اور معاشی معاملات پر بریفنگ دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے بزنس کمیونٹی کے وفد نے ملاقات کی جس میں تاجر برادری نے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈکے لئے 9 کروڑ19 لاکھ روپے کے چیک وزیراعظم عمران خان کو پیش کیے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے، ماضی کی حکومتوں نے جہاں ملک کو ایک طرف اندرونی اور بیرونی قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا وہاں اداروں کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا اور آج حالت یہ ہے کہ بڑے بڑے قومی ادارے خساروں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔
''ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے''
عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کرتے، ماضی کے حکمرانوں کی غلط کاریوں اور غلط پالیسیوں کا خمیازہ آج قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے اسٹیل مل، پی آئی اے، پاکستان ریلوے، غرض جس ادارے کو دیکھیں وہاں اربوں روپے کے نقصانات ہیں، ملک میں وسائل کی کمی نہیں لیکن جس اندا ز میں اور جتنا بڑا ڈاکہ اس ملک پر مارا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ وقت بلاشبہ ایک مشکل وقت ہے پاکستانی قوم میں بے پناہ صلاحیت ہے ہم انشا اللہ جلد موجودہ بحران سے نکل جائیں گے،پاکستان میں ایک ایک شعبے میں اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کمانے کی صلاحیت ہے،محض بیرون ملک سے ترسیلات زر قانونی طریقوں سے ملک بھیجی جائیں اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو ہم معاشی مسائل پر قابو پا لیں گے۔
وزیراعظم سے قطر کے وزیرخارجہ کی ملاقات
دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان سے قطری وزیر خارجہ عبدالرحمان ثانی نے ملاقات کی اور انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔ ملاقات کے دوران قطری وزیر خارجہ عبد الرحمان الثانی نے کہا کہ قطر پاکستان کی نئی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے اور امیر قطر دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں، پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قطر پاکستان میں زراعت، لائیو اسٹاک اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوگا کیوں کہ یہ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہیں، ہمیں امید ہے کہ قطر ایک لاکھ پاکستانیوں کو روزگار فراہم کرنے کے معاہدے پر جلد عمل در آمد کرے گا۔
پی ٹی آئی اجلاس کے دوران زلزلے کے جھٹکے
دوسری جانب ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا کہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس پر پارٹی رہنما نشستوں سے اٹھ گئے۔ اس دوران وزیر اعظم کے سیکیورٹی اہلکار بریفنگ روم میں داخل ہوگئے اور انہیں باہر آنے کی درخواست کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے کمرے سے باہر جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں جاؤں گا وہاں بھی زلزلہ ہی ہوگا، اب زلزلہ آرہا ہے تو کیا کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے زلزلے کے دوران بھی اجلاس جاری رکھا اور وزیر اعظم کو نشست پر براجمان دیکھ کر وزرا بھی دوبارہ نشستوں پربیٹھ گئے۔ وزیر اعظم نے اجلاس میں معاشی اور توانائی کی پالیسی سے آگاہ کیا جب کہ وزراء نے پارٹی رہنماؤں کو توانائی، گیس اور معاشی معاملات پر بریفنگ دی۔