اسحق ڈارکی بجٹ تقریراورفنانس بل میں درج ٹیکسوں میں تضاد
فنانس بل میں بلڈرز پرتعمیرشدہ جائیدادکی فروخت پرٹیکس 25،تقریرمیں50 روپے مربع فٹ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر اور فنانس بل میں درج ٹیکسوں کی شرح کے بارے میں تضادات کا انکشاف ہوا ہے۔
اسحاق ڈار کی طرف سے تحریری بجٹ تقریر میں بلڈرز پر تعمیر شُدہ مکانات ،فلیٹس و دیگر تعمیر شُدہ غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر ٹیکس کی شرح 50 روپے فی مربع فُٹ بتائی گئی جبکہ فنانس بل میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 113 اے میں جو ترمیم تجویز کی گئی ہے اس میں ٹیکس کی شرح 25 روپے فی مربع فُٹ تجویز کی گئی ہے ۔
اسی طرح اسحاق ڈار نے اپنی بجٹ تقریر میں ڈیولپرز پر ڈویلپ شُدہ پلاٹ کی فروخت پر 100روپے فی مربع گز کے حساب سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 113بی میں جو ترمیم تجویز کی گئی ہے اس میں رہائشی و کمرشل ڈویلپ شُدہ پلاٹس کی فروخت پر 50 روپے فی مربع گز کے حساب سے ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار کی طرف سے تحریری بجٹ تقریر میں بلڈرز پر تعمیر شُدہ مکانات ،فلیٹس و دیگر تعمیر شُدہ غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر ٹیکس کی شرح 50 روپے فی مربع فُٹ بتائی گئی جبکہ فنانس بل میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 113 اے میں جو ترمیم تجویز کی گئی ہے اس میں ٹیکس کی شرح 25 روپے فی مربع فُٹ تجویز کی گئی ہے ۔
اسی طرح اسحاق ڈار نے اپنی بجٹ تقریر میں ڈیولپرز پر ڈویلپ شُدہ پلاٹ کی فروخت پر 100روپے فی مربع گز کے حساب سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 113بی میں جو ترمیم تجویز کی گئی ہے اس میں رہائشی و کمرشل ڈویلپ شُدہ پلاٹس کی فروخت پر 50 روپے فی مربع گز کے حساب سے ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔