207 ارب کے اضافی ٹیکسوں میں بڑاحصہ سیلزٹیکس کاہو گا
85 اشیا پرسیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم،کسٹم ڈیوٹی سے 57 ارب اضافی ملیں گے،بجٹ دستاویز
مالی سال 2013-14 کے بجٹ میں عائد کردہ 207 ارب روپے کے اضافی ٹیکسوں میں سب سے زیادہ حصہ سیلزٹیکس کا ہو گا جو کہ16 فیصد سے بڑھا کر17 فیصد کر دیا گیا۔
ایس آر او کے ذریعے تھرڈ شیڈول میں شامل 85 اشیا پرسیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کردی گئی جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں بھی اضافہ کیا گیا '2013-14 کے دوران کسٹم ڈیوٹی کی مد میں57 ارب روپے اضافی وصول ہوں گے جبکہ انکم ٹیکس میں اضافہ سب سے کم اضافی ریونیو ملے گا، بجٹ دستاویزات کے مطابق 2013-14 کے بجٹ میں عوام 207 ارب روپے کے اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔
اضافی ٹیکسوں میں سب سے زیادہ حصہ بالواسطہ ٹیکسوں کا جبکہ براہ راست ٹیکسوں کا حصہ ایک چوتھائی سے بھی کم ہے، حکومت کو سب سے زیادہ اضافی آمدنی سیلز ٹیکس کی مد میں ہو گی، جس کوحکومت نے16سے بڑھا کر17 فیصد کر دیا ہے جبکہ ایس آر او کے ذریعے بجٹ سے ایک ہفتہ قبل85 ایسی ایشیا جو کہ سیلز ٹیکس زیروریٹنگ فہرست میں شامل تھیں ان پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ واپس لے لی گئی جبکہ مذکورہ ایس آر او کو فنانس بل کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
ایس آر او کے ذریعے تھرڈ شیڈول میں شامل 85 اشیا پرسیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کردی گئی جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں بھی اضافہ کیا گیا '2013-14 کے دوران کسٹم ڈیوٹی کی مد میں57 ارب روپے اضافی وصول ہوں گے جبکہ انکم ٹیکس میں اضافہ سب سے کم اضافی ریونیو ملے گا، بجٹ دستاویزات کے مطابق 2013-14 کے بجٹ میں عوام 207 ارب روپے کے اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔
اضافی ٹیکسوں میں سب سے زیادہ حصہ بالواسطہ ٹیکسوں کا جبکہ براہ راست ٹیکسوں کا حصہ ایک چوتھائی سے بھی کم ہے، حکومت کو سب سے زیادہ اضافی آمدنی سیلز ٹیکس کی مد میں ہو گی، جس کوحکومت نے16سے بڑھا کر17 فیصد کر دیا ہے جبکہ ایس آر او کے ذریعے بجٹ سے ایک ہفتہ قبل85 ایسی ایشیا جو کہ سیلز ٹیکس زیروریٹنگ فہرست میں شامل تھیں ان پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ واپس لے لی گئی جبکہ مذکورہ ایس آر او کو فنانس بل کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔