شمالی وزیرستان امریکی مشترکہ آپریشن کی رپورٹس مستردآرمی چیف

آرمی چیف نے شمالی وزیرستان میں مشترکہ کاروائی کی خبریں مشترد...

آرمی چیف نے شمالی وزیرستان میں مشترکہ کاروائی کی خبریں مشترد کردیں، فوٹو : فائل ، رائٹرز

ایکسپریس نیوز کی خبر کے مطابق، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نےشمالی وزیرستان میں امریکہ کے ساتھ مشترکہ آپریشن کی خبریں مسترد کردیں،ان کا کہنا ہے کارروائی بیرونی دباؤ پر نہیں ہوگی۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جرنل جیمز پاکستان آئے، انہوں نے آرمی چیف سے ملاقات کی ، آئی ایس پی آر کی جاب سے اس ملاقات کی تفصیلات بیان کردی گئی ہیں ، آرمی چیف نے امریکہ کیساتھ مشترکہ کاروائی سے انکار واضح موقف کہا ہے ،امریکی میڈیا میں یہ خبریں آتی رہیں کہ پاکستان اور امریکہ مشترکہ آپریشن کریں گے ، آرمی چیف نے شمالی وزیرستان میں مشترکہ کاروائی کی خبریں مشترد کردیں


اس میں واضح کیا ہے کہ اگر شمالی وزیرستان میں کوئی بھی کاروائی ہوئی تو وہ پاکستان اپنے مفاد کو دیکھ کر پاکستان کی اپنی فوسز کریں گی ، اسکا فیصلہ مکمل طور پر پاکستان کی ملٹری اور سیاسی قیادت اپنے طور پر کرے گی ، اس میں امریکہ کیساتھ ملکر کاروائی کا امکان کسی بھی صورت میں نہیں ہوگا۔

آرمی چیف نے یہ بھی واضح کیا کہ ہلیری کلنٹن کی جانب سے جو بیان آیا تھا ، اس میں کہا گیا تھا کارڈینیڈڈ آپریشن ہوگا ، کارڈینیڈڈ اور مشترکہ آپریشن میں بہت فرق ہے ، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کارڈینیڈڈ آپریشن کا مطلب ہے کہ پاکستان کی فورسز اپنے علاقے میں کاروائی کریں گی اور افغان فورسز اپنے علاقے میں کاروائی کریں گی ، لیکن اس میں انٹیلی جنس شئیرنگ ہوگی ، یہ نہیں ہوگا کہ امریکی اور ایساف فورسز پاکستان کے ساتھ ملکر پاکستان کی سرزمین پر کوئی آپریشن کریں۔

قطعی طور پر اس امکان کو نہ سمجھا جائے ، پاکستان فوج کے ترجمان پہلے ہی اس بات کو واضح کرچکے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں ایک محدود سطح پر آپریشن جاری ہے ، جسکا مقصد دہشتگردوں کی کاروائیوں کو محدود کرنا ہے ، پاکستانی فوسرز ہی کررہی ہیں ، بڑے پیمانے پر کاروائی ابھی شروع نہیں کی گئی وہ ہو بھی سکتی ہے لیکن کب ہوگی، کیوں کیسے ہوگی ، اسکا فیصلہ پاکستان آرمی کرے گی ، اسکا امکان موجود ہے کہ اگلے چند ماہ میں بھی کاروائی ہوسکتی ہے اور آپریشن کسی بھی وقت ہوسکتا ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story