حکومت نے بجٹ میں ظالمانہ انداز میں ٹیکس لگایا قائد حزب اختلاف خورشید شاہ
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اب بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں کی قیادت کیوں نہیں کررہے،سید خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ میں ظالمانہ انداز میں ٹیکس لگایا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیلز ٹیکس 16 سے بڑھا کر 17 فیصد کیا ہےاس سے حکومت کو روزانہ 50 سے60 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی جب ہماری حکومت تھی تو چوہدری نثار علی خان کہتے تھے کہ لیوی ٹیکس جگا ٹیکس ہے تو اب یہ کون سا ٹیکس ہے،حکومت نے ظالمانہ انداز میں ٹیکس لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہماری تجویز مان لے تو بجٹ متفقہ طورپرمنظور ہو سکتا ہے۔
سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اب بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں کی قیادت کیوں نہیں کررہے جب ہماری حکومت تھی تو وہ مینارپاکستان پر ٹینٹ لگا کر بیٹھ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو 128 ارکان سے حکومت نہیں چل سکتی تھی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیلز ٹیکس 16 سے بڑھا کر 17 فیصد کیا ہےاس سے حکومت کو روزانہ 50 سے60 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی جب ہماری حکومت تھی تو چوہدری نثار علی خان کہتے تھے کہ لیوی ٹیکس جگا ٹیکس ہے تو اب یہ کون سا ٹیکس ہے،حکومت نے ظالمانہ انداز میں ٹیکس لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہماری تجویز مان لے تو بجٹ متفقہ طورپرمنظور ہو سکتا ہے۔
سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اب بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں کی قیادت کیوں نہیں کررہے جب ہماری حکومت تھی تو وہ مینارپاکستان پر ٹینٹ لگا کر بیٹھ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو 128 ارکان سے حکومت نہیں چل سکتی تھی۔