یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین کا نجکاری کیخلاف ڈی چوک میں دھرنا
سی بی اے یونین نے وزیراعظم کے مشیر عبد الرزاق داوٴد کو مزدور دشمن قرار دے دیا
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے سیکڑوں ملازمین نے نج کاری کے خلاف ریلی نکالی اور ڈی چوک پہنچ کر دھرنا دے دیا۔
اسلام آباد میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین اپنے مرکزی دفتر کے باہر جمع ہوئے جس کے بعد وہ ریلی کی شکل میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پہنچے اور ڈی چوک میں دھرنا دے دیا۔ انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کے علاوہ رینجرز بھی طلب کرلی۔
یوٹیلیٹی اسٹور ملازمین نے مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داوٴد کیخلاف نعرے بازی کی اور گو رزاق گو رزاق کے نعرے لگائے ۔ شرکاء نے ڈی چوک میں خیمے بھی نصب کردیے۔
چیئرمین سی بی اے یونین عار ف شاہ نے کہا کہ عمران خان اپنے حق کیلئے 126 دن بیٹھے ہم بھی بیٹھیں گے، مطالبات نہ مانے گئے تو یہ خار دار تاریں بھی روک نہیں پائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کارپوریشن کے لئے خریداری روک کر مصنوعی بحران پیدا کرنیکی کوشش کی ہے تاکہ کارپوریشن کو نجکاری کی جانب لیکر جایا جاسکے۔
ملازمین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ دوسال کے دوران بڑھنے والی تنخواہیں نہیں دی گئیں، نہ ہی کئی سال سے 5 ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو مستقل کیا جارہا ہے۔ کارپوریشن کی سی بی اے یونین نے وزیراعظم کے مشیر عبد الرزاق داوٴد کو مزدور دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے گزشتہ دور میں بھی کارپوریشن کے ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا۔
مزدوروں سے اظہار یکجتی کے لئے پیپلزپارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے رہنما بھی پہنچ گئے۔ ایم ایم اے کے مرکزی رہنما میاں اسلم نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریشن کی نجکاری ہماری لاش سے گزر کر ہو گی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹور ملازمین کی آواز پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اٹھائیں گے اور ادارے کی نجکاری کبھی قبول نہیں کی جائیگی۔
اسلام آباد میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین اپنے مرکزی دفتر کے باہر جمع ہوئے جس کے بعد وہ ریلی کی شکل میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پہنچے اور ڈی چوک میں دھرنا دے دیا۔ انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کے علاوہ رینجرز بھی طلب کرلی۔
یوٹیلیٹی اسٹور ملازمین نے مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داوٴد کیخلاف نعرے بازی کی اور گو رزاق گو رزاق کے نعرے لگائے ۔ شرکاء نے ڈی چوک میں خیمے بھی نصب کردیے۔
چیئرمین سی بی اے یونین عار ف شاہ نے کہا کہ عمران خان اپنے حق کیلئے 126 دن بیٹھے ہم بھی بیٹھیں گے، مطالبات نہ مانے گئے تو یہ خار دار تاریں بھی روک نہیں پائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کارپوریشن کے لئے خریداری روک کر مصنوعی بحران پیدا کرنیکی کوشش کی ہے تاکہ کارپوریشن کو نجکاری کی جانب لیکر جایا جاسکے۔
ملازمین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ دوسال کے دوران بڑھنے والی تنخواہیں نہیں دی گئیں، نہ ہی کئی سال سے 5 ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو مستقل کیا جارہا ہے۔ کارپوریشن کی سی بی اے یونین نے وزیراعظم کے مشیر عبد الرزاق داوٴد کو مزدور دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے گزشتہ دور میں بھی کارپوریشن کے ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا۔
مزدوروں سے اظہار یکجتی کے لئے پیپلزپارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے رہنما بھی پہنچ گئے۔ ایم ایم اے کے مرکزی رہنما میاں اسلم نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریشن کی نجکاری ہماری لاش سے گزر کر ہو گی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹور ملازمین کی آواز پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اٹھائیں گے اور ادارے کی نجکاری کبھی قبول نہیں کی جائیگی۔