میک اَپ کے ذریعے ٹیٹو فیشن کا نیا انداز
مغربی دنیا میں جسم کےمختلف حصوں پرٹیٹوبنوانےکارواج توعام سی بات ہوچکی ہےلیکن اب یہ ٹرینڈ پاکستان میں بھی پہنچ چکا ہے۔
فیشن کے بدلتے رجحانات نے بہت سے لوگوں کو حیرت زدہ کردیا ہے۔
مغربی دنیا میں جسم کے مختلف حصوں پرٹیٹوبنوانے کا رواج توعام سی بات ہوچکی ہے لیکن اب یہ ٹرینڈ پاکستان میں بھی پہنچ چکا ہے۔ بہت سی معروف شخصیات نے بھی اپنے جسموں پرٹیٹوبنوارکھے ہیں۔ ان کی دیکھا دیکھی اب یہ فیشن نوجوان نسل میں بھی بے حد مقبول ہورہا ہے۔
فرق صرف اتنا ہے کہ ہمارے ہاں نوجوان لڑکیاں ٹیٹوبنوانے کی بجائے ماہربیوٹیشنزسے چہرے پرکچھ اس انداز کا میک اپ کروانے لگی ہیں جس سے فیشن کے تقاضے بھی پورے ہو رہے ہیں اورٹیٹو سے محرومی کے دُکھ کا ازالہ بھی ہو جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں زیادہ ترآنکھ، گال اوربازو پرمیک اپ کے ذریعے ٹیٹو کی طرح کے نقش و نگار بنائے جارہے ہیں۔
جس کے عوض بھاری معاوضہ وصول کیا جا تا ہے۔ ان دنوں یہ فیشن کامیاب ہے اور لڑکیوں کی تمام ترتوجہ اسی پرمرکوز ہے۔ کوئی اپنا سٹارسائن بنواتی ہے توکوئی تقریب کی مناسبت سے نقش و نگار بنوا لیتی ہے۔ سچی بات ہے کہ لڑکیاں ہر صورت فیشن کے سنگ رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔
مغربی دنیا میں جسم کے مختلف حصوں پرٹیٹوبنوانے کا رواج توعام سی بات ہوچکی ہے لیکن اب یہ ٹرینڈ پاکستان میں بھی پہنچ چکا ہے۔ بہت سی معروف شخصیات نے بھی اپنے جسموں پرٹیٹوبنوارکھے ہیں۔ ان کی دیکھا دیکھی اب یہ فیشن نوجوان نسل میں بھی بے حد مقبول ہورہا ہے۔
فرق صرف اتنا ہے کہ ہمارے ہاں نوجوان لڑکیاں ٹیٹوبنوانے کی بجائے ماہربیوٹیشنزسے چہرے پرکچھ اس انداز کا میک اپ کروانے لگی ہیں جس سے فیشن کے تقاضے بھی پورے ہو رہے ہیں اورٹیٹو سے محرومی کے دُکھ کا ازالہ بھی ہو جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں زیادہ ترآنکھ، گال اوربازو پرمیک اپ کے ذریعے ٹیٹو کی طرح کے نقش و نگار بنائے جارہے ہیں۔
جس کے عوض بھاری معاوضہ وصول کیا جا تا ہے۔ ان دنوں یہ فیشن کامیاب ہے اور لڑکیوں کی تمام ترتوجہ اسی پرمرکوز ہے۔ کوئی اپنا سٹارسائن بنواتی ہے توکوئی تقریب کی مناسبت سے نقش و نگار بنوا لیتی ہے۔ سچی بات ہے کہ لڑکیاں ہر صورت فیشن کے سنگ رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔