علی کا روزہ

علی بہت خوش تھا کیوںکہ امی نے وعدہ کیا تھا کہ اس ماہ وہ اُسے روزے رکھنے دیںگی۔

علی بہت خوش تھا کیوںکہ امی نے وعدہ کیا تھا کہ اس ماہ وہ اُسے روزے رکھنے دیںگی۔ فوٹو : ایکسپریس

امی! ابو! جلدی آئیں، رمضان کا چاند نظر آگیا ہے۔ علی نے چاند دیکھتے ہی خوشی سے امی، ابو کو آوازیں دینی شروع کردیں۔ گلی میں کھڑے لوگوں نے بھی شور مچانا شروع کردیا، چاند نظر آگیا، چاند نظر آگیا۔ لوگ ایک دوسرے کو مبارک بادیں دے رہے تھے۔

علی بہت خوش تھا کیوںکہ امی نے وعدہ کیا تھا کہ اس ماہ وہ اُسے روزے رکھنے دیںگی۔
علی بولا، آج رات میں جلدی سو جائوںگا تاکہ سحری کے وقت جلدی اٹھ سکوں۔
ٹھیک ہے بیٹا! میں تمہیں سحری کے وقت اُٹھا دوںگی۔ امی نے کہا۔

سحری کے وقت علی امی کی ایک آواز پر اٹھ گیا۔ ہاتھ منہ دھوکر سب کے ساتھ سحری کی پھر فجر کی نماز ادا کی۔ صبح کو اسکول چلا گیا۔ اسکول سے آنے کے بعد کپڑے تبدیل کیے پھر دادا ابو کے ساتھ نماز پڑھنے مسجد میں چلا گیا۔ گھر آنے کے بعد دادا ابو نے پوچھا، بیٹا علی! تم نے روزہ رکھا ہے، کیا تمہیں پتا ہے کہ روزہ کسے کہتے ہیں؟


دادا جان! کچھ خاص نہیں۔ علی نے جواب دیا۔
دادا ابو نے کہا، علی بیٹا! روزہ صرف اس کا نام نہیں ہے کہ لوگ کھانا پینا چھوڑ دیں بلکہ مثلاً آنکھ، کان، ناک، منہ اور ہاتھ غرض ہر چیز کا روزہ ہونا چاہیے۔ روزہ دین اسلام کا اہم رکن ہے۔ ماہِ رمضان میں سحری ختم ہونے سے لے کر غروبِ آفتاب تک عبادت کی غرض سے کھانے پینے اور دیگر ناجائز کاموں کو ترک کرنے اور برے کاموں سے بچنے کا نام روزہ ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا، روزہ ناجائز اور برے کاموں سے بچنے کا بہترین درس ہے۔ روزے دار کو نہ صرف کھانے پینے بلکہ ہر قسم کی ناپاک خواہشات سے دور رہنا چاہیے۔ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس کے بہت سے فضائل ہیں۔

اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے، اے لوگو! روزہ صرف میرے لیے رکھا جاتا ہے اور اس کا اَجر بھی میں دوںگا۔ روزے دار کے منہ کی بدبو اﷲ تعالیٰ کے نزدیک مُشک سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان صحت مند رہتا ہے اور اسے روحانی وجسمانی سکون ملتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان اپنے نفس پر قابو رکھتا ہے۔ ماہِ رمضان میں کی گئی ہر نیکی کا ثواب سَتّر گنا زیادہ ملتا ہے۔ اس ماہ میں سرکش شیاطین قید کردیے جاتے ہیں۔
واہ داداجی! آج آپ نے جو باتیں بتائی ہیں، مَیں نے پہلے کبھی نہیں سنیں۔ انشاء اﷲ مَیں ان پر نہ صرف خود عمل کروںگا بلکہ اپنے دوستوں کو بھی بتائوںگا۔

علی نے کہا تو داداجان نے خوشی اور پیار سے اُس کے سر پر ہاتھ پھیرا۔
ساتھیو! ہمیں بھی روزہ رکھنے کی پابندی کرنی چاہیے اور دوستوں کو بھی اس کی فضیلت بتانی چاہیے۔
Load Next Story