مکی آرتھر اور اظہرمحمود کا ’’ڈبل رول‘‘ ایک بار پھر موضوع بحث
قومی کوچزکی پی ایس ایل فرنچائزسے وابستگی کے معاملے پرازسرنوغورکا امکان
ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور معاون اظہر محمود کا ''ڈبل رول'' ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے عہدہ سنبھالنے سے اب تک معاملات میں شفافیت لانے پر بہت زور دیا ہے،انھوں نے بورڈ میں کام کرنے والے عہدیداروں کی ذمہ داریوں میں مفادات کے ٹکرائو کا پہلو خاص طور پر پیش نظر رکھا ہے،گزشتہ دنوں لاہور قلندرز کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سے وابستہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کو پی ایس ایل کی ڈرافٹ کمیٹی سے فارغ کردیا گیا تھا، بطور اسلام آباد یونائیٹڈ بولنگ کوچ کام کرنے والے قومی سلیکٹر توصیف احمد بھی اس کمیٹی سے باہر ہوگئے۔
احسان مانی نے''کرک انفو''کو بتایا کہ کمیٹیز پہلے سے بن چکیں، معاہدے بھی ہوگئے ہیں،راتوں رات ان کو ختم نہیں کیا جا سکتا تاہم اس پہلو کو مد نظر رکھنا ہوگا کہ مفادات کے ٹکرائو کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کا نقصان نہ ہو،انھوں نے کہا کہ انضمام الحق ایک فرنچائز کے ساتھ وابستہ ہونے کی وجہ سے سلیکشن کے عمل پر اثر انداز ہوسکتے تھے، اس لیے ان کے پی ایس ایل ڈرافٹ کمیٹی میں رہنے کی کوئی منطق باقی نہیں رہتی، جہاں تک ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور فرنچائزز کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عہدیداروں کی بات ہے تو ہر ایک کیس کو انفرادی طور پر ایک ایک کرکے میرٹ پر دیکھنا ہوگا،اس ضمن میں متعلقہ افراد سے بات بھی کریں گے۔
یاد رہے کہ مکی آرتھر پاکستان ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے سے قبل ہی کراچی کنگز کے ساتھ وابستہ تھے،بعد ازاں اظہر محمود نے بھی بولنگ کوچ کے طور پر فرنچائز کو جوائن کرلیا تھا۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے عہدہ سنبھالنے سے اب تک معاملات میں شفافیت لانے پر بہت زور دیا ہے،انھوں نے بورڈ میں کام کرنے والے عہدیداروں کی ذمہ داریوں میں مفادات کے ٹکرائو کا پہلو خاص طور پر پیش نظر رکھا ہے،گزشتہ دنوں لاہور قلندرز کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سے وابستہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کو پی ایس ایل کی ڈرافٹ کمیٹی سے فارغ کردیا گیا تھا، بطور اسلام آباد یونائیٹڈ بولنگ کوچ کام کرنے والے قومی سلیکٹر توصیف احمد بھی اس کمیٹی سے باہر ہوگئے۔
احسان مانی نے''کرک انفو''کو بتایا کہ کمیٹیز پہلے سے بن چکیں، معاہدے بھی ہوگئے ہیں،راتوں رات ان کو ختم نہیں کیا جا سکتا تاہم اس پہلو کو مد نظر رکھنا ہوگا کہ مفادات کے ٹکرائو کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کا نقصان نہ ہو،انھوں نے کہا کہ انضمام الحق ایک فرنچائز کے ساتھ وابستہ ہونے کی وجہ سے سلیکشن کے عمل پر اثر انداز ہوسکتے تھے، اس لیے ان کے پی ایس ایل ڈرافٹ کمیٹی میں رہنے کی کوئی منطق باقی نہیں رہتی، جہاں تک ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور فرنچائزز کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عہدیداروں کی بات ہے تو ہر ایک کیس کو انفرادی طور پر ایک ایک کرکے میرٹ پر دیکھنا ہوگا،اس ضمن میں متعلقہ افراد سے بات بھی کریں گے۔
یاد رہے کہ مکی آرتھر پاکستان ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے سے قبل ہی کراچی کنگز کے ساتھ وابستہ تھے،بعد ازاں اظہر محمود نے بھی بولنگ کوچ کے طور پر فرنچائز کو جوائن کرلیا تھا۔