کراچی میں فائرنگ دھماکے متحدہ کے 2 کارکنوں سمیت 17 افراد ہلاک
کٹی پہاڑی پررینجرز چوکی کے قریب کریکردھماکااورسڑک کے وسط میں نصب2کلووزنی بم پھٹ گیا،برطرف اہلکارہلاک، 18زخمی
قصبہ کالونی کٹی پہاڑی پررینجرز کی چوکی کے قریب کریکر حملے اوربم دھماکے میں برطرف پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ رینجرز کے5، ایس ایچ او پیرا آباد،4 پولیس اہلکاروں،کمسن لڑکے ، لڑکی اور نجی ٹی وی کے رپورٹرسمیت 18 افراد زخمی ہو گئے۔
کریکر حملے کے بعدپولیس،رینجرز اور موقع پر موجود دیگرافرادجائے وقوع پر پہنچے تواس دوران سڑک کے درمیان نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیاجس کی آوازمیلوں دور تک سنائی دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پیر آباد تھانے کی حدود قصبہ کالونی سو فٹ روڈ کٹی پہاڑی پرواقع رینجرز کی چوکی کے قریب نامعلوم ملزمان کریکرپھینک کر فرار ہوگئے ،کریکر دھماکے کی آواز سن کی ایس ایچ او پیر آباد2 پولیس موبائلوں میں نفری کے ہمراہ پہنچ گئے جبکہ رینجرز اہلکار ، میڈیا کے نمائندے اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی،اسی دوران کریکر دھماکے کے ٹھیک 12 منٹ کے بعدمخالف سمت روڈ کی جانب ایک اور خوفناک دھماکا ہواجس کی آواز میلوں دور تک سنائی دی گئی۔
جبکہ دوسرے دھماکے میں ایس ایچ او پیر آباد معید ، ہیڈ کانسٹیبل محمد شکیل ولد محمد شریف ، کانسٹیبل محمد الیاس ، اسپیشل برانچ کا ہیڈ کانسٹیبل غلام سرور، رینجرز کا سب انسپکٹر ریاض ، حوالدار کاشف ، کانسٹیبل شاہ محمد ، کانسٹیبل فیاض ، کانسٹیبل فرمان ، چھیپا ویلفیئر کی ایمبولینس کا رضا کار ڈرائیور سجاد ، نجی ٹی وی کا رپورٹر کاشف شجاع ، 8سالہ اویس،ناظم ، محمد اختر،محمدکاشف ،سید ولی،یوسف خان اور10سالہ آصفہ زخمی ہو گئے جہاں35 سالہ یوسف خان دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا،مقتول قصبہ کالونی مسلم آباد نمبر 3گلی نمبر 10کا رہائشی اور محکمہ پولیس کا برطرف اہلکار تھا،زخمی ہونے والے پولیس اہلکار شکیل کی حالت تشویشناک ہے،دوسرا بم دھماکاسیمنٹ کے بلاک میں بنایا گیا تھا جس میں 2 کلو گرام بارودی مواد کے علاوہ بال بیرنگ ، نٹ بولٹ اورکیلیں شامل کی گئیں تھیں جبکہ دھماکے کے لیے دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی ،جس مقام پر دھماکا ہوا وہاں12 انچ گہرا اور 10 انچ چوڑا گڑھا پڑ گیا۔
رینجرز نے جائے وقوع سے2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔پیر آباد پولیس نے بم دھماکے کا مقدمہ الزام نمبر 258/13 زخمی ہونے والے ایس ایچ او پیر آباد معید کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف بجرم دفعات 302 ، 324/34 ، دہشت گردی کی ایکٹ 7ATA اور 3/4 ایکسپلوزو ایکٹ کے تحت درج کر لیاہے ۔دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کو بیماری کے دوران زیادہ عرصہ چھٹیاں کرنے پر محکمہ پولیس سے برطرف کر دیا گیا تھا ،مقتول 7 بچوں کا باپ تھا اور ان دنوں نجی سیکیورٹی کمپنی میں بطور سیکیورٹی گارڈ ملازمت کر رہا تھا، مقتول کو منگھو پیر میانوالی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں متحدہ قومی موومنٹ کے 2کارکنوں،پولیس افسر،اس کے بھائی اور بینک منیجرسمیت مزید16افرادہلاک اور5زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نیو پریڈی اسٹریٹ پارکنگ پلازہ کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار33سالہ حافظ عثمان علی بھٹوہلاک ہو گیا،مقتول فلیٹ نمبرA/113 شاہانہ کمفرٹس گلشن اقبال بلاک 7 کا رہائشی اور5 بھائی ایک بہن میں تیسرے نمبر پر تھا،حافظ عثمان فیصل بینک میں رلیشن شپ منیجرتھا،مقتول کے بھائی عمران علی بھٹو نے بتایا کہ وہ سیکریٹری سیاحت کاپرسنل سیکریٹری ہے،مقتول کی2007 میں امریکن نیشنل لڑکی سے شادی ہوئی تھی جس سے اولادکوئی نہیں ہے ،مقتول کی اہلیہ گزشتہ3 سال سے امریکامیں مقیم ہے ، عثمان کاامیگریشن کا کام مکمل ہو گیا تھارواں سال اس کو بھی امریکا جانا تھا، مقتول کے والدایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریزتھے جو اب ریٹائرہوچکے ہیں،ان کا آبائی تعلق اندرون سندھ سکھرسے ہے۔
مقتول کے دوست احد خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہR/688 بلاک8 فیڈرل بی ایریا کا رہائشی ہے واقعے کے وقت وہ اور عثمان اپنی اپنی موٹر سائیکلوں پرکپڑوں کے خریداری کے لیے زینب مارکیٹ جا رہے تھے کہ پارکنگ پلازہ کے قریب اچانک بھگدڑمچ گئی اس نے پلٹ کر دیکھا توعثمان زمین پر گرا ہوا تھا۔فیڈرل بی ایریانیو کراچی انڈسٹریل ایریا کے علاقے خمیسو گوٹھ میں پلاٹ کے تنازع پر2گروپوں میں تصادم کے دوران فائرنگ سے22 سالہ عبد الخالق ہلاک جبکہ46سالہ مقصود، 20سالہ عمران اورعبد اﷲ زخمی ہو گئے ،ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو عباسی شہید اسپتال پہنچایاگیا،مقتول عبد الخالق کے رشتے دار نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول نیو کراچی ایوب گوٹھ اسکیم33کا رہائشی اور غیر شادی شدہ تھاجبکہ وہ6بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا ، مقتول کی ایوب گوٹھ پولیس چوکی کے قریب الیکٹرانک کے سامان کی دکان ہے۔
بغدادی تھانے کی حدودکھارادربانٹوااسپتال کے سامنے نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے30 سالہ خالدمحمود ہلاک ہو گیا،مقتول کیماڑی کا رہائشی تھا جبکہ صوابی سے آبائی تعلق تھا،مقتول کو نامعلوم ملزمان نے گھیرے میں لے کرنائن ایم ایم اور30 بور پستول سے5گولیاں مار کر ہلاک کیا۔سرجانی ٹاؤن کے علاقے خداکی بستی میمن سوسائٹی کے قریب عباس گوٹھ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 35 سالہ شخص ہلاک ہو گیا، ہلاک ہونے والے کی شناخت نہیں ہوسکی،عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ مقتول کو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر کے ہلا ک کیا۔موچکو کے علاقے مشرف کالونی سیکٹر6/Aمیں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے22 سالہ چندزیب ہلاک ہو گیا۔مقتول مشرف کالونی500 کوارٹرز کارہائشی اور رنگ سازی کا کام کرتاتھا۔سچل کے علاقے صفوراچورنگی کے قریب عبد اﷲ شاہ غازی گوٹھ مروڑا گوٹھ الا اظہرگارڈن کے قریب فائرنگ سے 20 سالہ اویس ہلاک ہو گیا،مقتول نارتھ کراچی سیکٹر ایل مکان نمبر188 کارہائشی تھا۔
سعیدآبادکے علاقے بلدیہ ٹاؤن حب ریور روڈ مسروربیس اور ایس پی بلدیہ آفس کے درمیان سے30 سالہ شخص کی ہاتھ پاؤں بندھی بوری بندنیم برہنہ لاش ملی ،مقتول کو اغوا کر کے ہاتھ پاؤں باندھ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر پر گولی مار کر ہلاک کیاگیاتھااس کی شناخت نہیں ہوسکی۔سی ویو دو دریا کے ساحل سے 28 سالہ کاشف کی 2 دن پرانی لاش ملی جس کے جسم پر تشدد کا نشانات تھے۔لیاقت آباد کے علاقے بی ایریا مکان نمبر 5/6 میں رہائش پذیر 32 سالہ نظام الدین کی گھر کی چھت سے لاش ملی جس کے قریب سے ایک پستول بھی پڑا ہوا ملا ،پولیس واقعے کوخودکشی قراردے رہی ہے،متوفی پان کی دکان چلاتا تھا،وہ مکان کی چھت پرسویا ہوا تھا۔رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گلستان جوہر بلاک 13 میں نامعلوم موٹرسائکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے درخشاں تھانے کا سب انسپکٹر عدیل ،اس کابھائی عاطف اور دوست علی رضا شدید زخمی ہوگئے جنھیں قریب ہی واقع نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں تینوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
مقتولین گلستان جوہر بلاک 14 کے رہائشی تھے اور ایک دکان سے سامنے بیٹھے تھے کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے،واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ دکانیں و کاروبار بند ہوگیا۔سعید آباد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 4-C میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 26 سالہ عظیم الدین ہلاک ہو گیا،مقتول متحدہ قومی موومنٹ کی کراچی مضافاتی آرگنائزنگ کمیٹی کا علاقائی یونٹ انچارج تھا ، وہ اپنے گھر کے قریب دوستوں کے ساتھ کھڑا تھا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4ملزمان نے اس پر فائرنگ کر دی جبکہ واردات کے بعدملزمان ایک موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
گلشن معمار کے علاقے سپر ہائی وے جنجال گوٹھ افغان کیمپ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 50 سالہ امجد علی ہلاک ہوگیا، مقتول امجد علی اسی علاقے میں واقع واٹر بورڈ کالونی کا رہائشی اور واٹر بورڈ کا ملازم تھا،متحدہ قومی موومنٹ کا سینئر کارکن اورمتحدہ کی کراچی مضافاتی کمیٹی کا عہدیدار تھا،مقتول کو سر پر گولی لگی تھی،جوہرموڑ کے قریب موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے عاشق علی جبکہ جوہر چورنگی کے قریب فائرنگ سے 35 سالہ ارشدحسین زخمی ہوگیا۔شیرشاہ کے علاقے پراچہ چوک سے نامعلوم شخص کی بوری بند لاش ملی،مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغواکے بعدفائرنگ کر کے ہلاک کیااس کی شناخت نہیں ہوسکی،منگھوپیرکے علاقے میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیاجس کی لاش رات گئے عباسی شہیداسپتال لائی گئی۔
کریکر حملے کے بعدپولیس،رینجرز اور موقع پر موجود دیگرافرادجائے وقوع پر پہنچے تواس دوران سڑک کے درمیان نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیاجس کی آوازمیلوں دور تک سنائی دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پیر آباد تھانے کی حدود قصبہ کالونی سو فٹ روڈ کٹی پہاڑی پرواقع رینجرز کی چوکی کے قریب نامعلوم ملزمان کریکرپھینک کر فرار ہوگئے ،کریکر دھماکے کی آواز سن کی ایس ایچ او پیر آباد2 پولیس موبائلوں میں نفری کے ہمراہ پہنچ گئے جبکہ رینجرز اہلکار ، میڈیا کے نمائندے اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی،اسی دوران کریکر دھماکے کے ٹھیک 12 منٹ کے بعدمخالف سمت روڈ کی جانب ایک اور خوفناک دھماکا ہواجس کی آواز میلوں دور تک سنائی دی گئی۔
جبکہ دوسرے دھماکے میں ایس ایچ او پیر آباد معید ، ہیڈ کانسٹیبل محمد شکیل ولد محمد شریف ، کانسٹیبل محمد الیاس ، اسپیشل برانچ کا ہیڈ کانسٹیبل غلام سرور، رینجرز کا سب انسپکٹر ریاض ، حوالدار کاشف ، کانسٹیبل شاہ محمد ، کانسٹیبل فیاض ، کانسٹیبل فرمان ، چھیپا ویلفیئر کی ایمبولینس کا رضا کار ڈرائیور سجاد ، نجی ٹی وی کا رپورٹر کاشف شجاع ، 8سالہ اویس،ناظم ، محمد اختر،محمدکاشف ،سید ولی،یوسف خان اور10سالہ آصفہ زخمی ہو گئے جہاں35 سالہ یوسف خان دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا،مقتول قصبہ کالونی مسلم آباد نمبر 3گلی نمبر 10کا رہائشی اور محکمہ پولیس کا برطرف اہلکار تھا،زخمی ہونے والے پولیس اہلکار شکیل کی حالت تشویشناک ہے،دوسرا بم دھماکاسیمنٹ کے بلاک میں بنایا گیا تھا جس میں 2 کلو گرام بارودی مواد کے علاوہ بال بیرنگ ، نٹ بولٹ اورکیلیں شامل کی گئیں تھیں جبکہ دھماکے کے لیے دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی ،جس مقام پر دھماکا ہوا وہاں12 انچ گہرا اور 10 انچ چوڑا گڑھا پڑ گیا۔
رینجرز نے جائے وقوع سے2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔پیر آباد پولیس نے بم دھماکے کا مقدمہ الزام نمبر 258/13 زخمی ہونے والے ایس ایچ او پیر آباد معید کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف بجرم دفعات 302 ، 324/34 ، دہشت گردی کی ایکٹ 7ATA اور 3/4 ایکسپلوزو ایکٹ کے تحت درج کر لیاہے ۔دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شخص کو بیماری کے دوران زیادہ عرصہ چھٹیاں کرنے پر محکمہ پولیس سے برطرف کر دیا گیا تھا ،مقتول 7 بچوں کا باپ تھا اور ان دنوں نجی سیکیورٹی کمپنی میں بطور سیکیورٹی گارڈ ملازمت کر رہا تھا، مقتول کو منگھو پیر میانوالی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں متحدہ قومی موومنٹ کے 2کارکنوں،پولیس افسر،اس کے بھائی اور بینک منیجرسمیت مزید16افرادہلاک اور5زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نیو پریڈی اسٹریٹ پارکنگ پلازہ کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار33سالہ حافظ عثمان علی بھٹوہلاک ہو گیا،مقتول فلیٹ نمبرA/113 شاہانہ کمفرٹس گلشن اقبال بلاک 7 کا رہائشی اور5 بھائی ایک بہن میں تیسرے نمبر پر تھا،حافظ عثمان فیصل بینک میں رلیشن شپ منیجرتھا،مقتول کے بھائی عمران علی بھٹو نے بتایا کہ وہ سیکریٹری سیاحت کاپرسنل سیکریٹری ہے،مقتول کی2007 میں امریکن نیشنل لڑکی سے شادی ہوئی تھی جس سے اولادکوئی نہیں ہے ،مقتول کی اہلیہ گزشتہ3 سال سے امریکامیں مقیم ہے ، عثمان کاامیگریشن کا کام مکمل ہو گیا تھارواں سال اس کو بھی امریکا جانا تھا، مقتول کے والدایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریزتھے جو اب ریٹائرہوچکے ہیں،ان کا آبائی تعلق اندرون سندھ سکھرسے ہے۔
مقتول کے دوست احد خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہR/688 بلاک8 فیڈرل بی ایریا کا رہائشی ہے واقعے کے وقت وہ اور عثمان اپنی اپنی موٹر سائیکلوں پرکپڑوں کے خریداری کے لیے زینب مارکیٹ جا رہے تھے کہ پارکنگ پلازہ کے قریب اچانک بھگدڑمچ گئی اس نے پلٹ کر دیکھا توعثمان زمین پر گرا ہوا تھا۔فیڈرل بی ایریانیو کراچی انڈسٹریل ایریا کے علاقے خمیسو گوٹھ میں پلاٹ کے تنازع پر2گروپوں میں تصادم کے دوران فائرنگ سے22 سالہ عبد الخالق ہلاک جبکہ46سالہ مقصود، 20سالہ عمران اورعبد اﷲ زخمی ہو گئے ،ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو عباسی شہید اسپتال پہنچایاگیا،مقتول عبد الخالق کے رشتے دار نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول نیو کراچی ایوب گوٹھ اسکیم33کا رہائشی اور غیر شادی شدہ تھاجبکہ وہ6بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا ، مقتول کی ایوب گوٹھ پولیس چوکی کے قریب الیکٹرانک کے سامان کی دکان ہے۔
بغدادی تھانے کی حدودکھارادربانٹوااسپتال کے سامنے نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے30 سالہ خالدمحمود ہلاک ہو گیا،مقتول کیماڑی کا رہائشی تھا جبکہ صوابی سے آبائی تعلق تھا،مقتول کو نامعلوم ملزمان نے گھیرے میں لے کرنائن ایم ایم اور30 بور پستول سے5گولیاں مار کر ہلاک کیا۔سرجانی ٹاؤن کے علاقے خداکی بستی میمن سوسائٹی کے قریب عباس گوٹھ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 35 سالہ شخص ہلاک ہو گیا، ہلاک ہونے والے کی شناخت نہیں ہوسکی،عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ مقتول کو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر کے ہلا ک کیا۔موچکو کے علاقے مشرف کالونی سیکٹر6/Aمیں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے22 سالہ چندزیب ہلاک ہو گیا۔مقتول مشرف کالونی500 کوارٹرز کارہائشی اور رنگ سازی کا کام کرتاتھا۔سچل کے علاقے صفوراچورنگی کے قریب عبد اﷲ شاہ غازی گوٹھ مروڑا گوٹھ الا اظہرگارڈن کے قریب فائرنگ سے 20 سالہ اویس ہلاک ہو گیا،مقتول نارتھ کراچی سیکٹر ایل مکان نمبر188 کارہائشی تھا۔
سعیدآبادکے علاقے بلدیہ ٹاؤن حب ریور روڈ مسروربیس اور ایس پی بلدیہ آفس کے درمیان سے30 سالہ شخص کی ہاتھ پاؤں بندھی بوری بندنیم برہنہ لاش ملی ،مقتول کو اغوا کر کے ہاتھ پاؤں باندھ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر پر گولی مار کر ہلاک کیاگیاتھااس کی شناخت نہیں ہوسکی۔سی ویو دو دریا کے ساحل سے 28 سالہ کاشف کی 2 دن پرانی لاش ملی جس کے جسم پر تشدد کا نشانات تھے۔لیاقت آباد کے علاقے بی ایریا مکان نمبر 5/6 میں رہائش پذیر 32 سالہ نظام الدین کی گھر کی چھت سے لاش ملی جس کے قریب سے ایک پستول بھی پڑا ہوا ملا ،پولیس واقعے کوخودکشی قراردے رہی ہے،متوفی پان کی دکان چلاتا تھا،وہ مکان کی چھت پرسویا ہوا تھا۔رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گلستان جوہر بلاک 13 میں نامعلوم موٹرسائکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے درخشاں تھانے کا سب انسپکٹر عدیل ،اس کابھائی عاطف اور دوست علی رضا شدید زخمی ہوگئے جنھیں قریب ہی واقع نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں تینوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
مقتولین گلستان جوہر بلاک 14 کے رہائشی تھے اور ایک دکان سے سامنے بیٹھے تھے کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے،واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ دکانیں و کاروبار بند ہوگیا۔سعید آباد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 4-C میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 26 سالہ عظیم الدین ہلاک ہو گیا،مقتول متحدہ قومی موومنٹ کی کراچی مضافاتی آرگنائزنگ کمیٹی کا علاقائی یونٹ انچارج تھا ، وہ اپنے گھر کے قریب دوستوں کے ساتھ کھڑا تھا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4ملزمان نے اس پر فائرنگ کر دی جبکہ واردات کے بعدملزمان ایک موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
گلشن معمار کے علاقے سپر ہائی وے جنجال گوٹھ افغان کیمپ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 50 سالہ امجد علی ہلاک ہوگیا، مقتول امجد علی اسی علاقے میں واقع واٹر بورڈ کالونی کا رہائشی اور واٹر بورڈ کا ملازم تھا،متحدہ قومی موومنٹ کا سینئر کارکن اورمتحدہ کی کراچی مضافاتی کمیٹی کا عہدیدار تھا،مقتول کو سر پر گولی لگی تھی،جوہرموڑ کے قریب موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے عاشق علی جبکہ جوہر چورنگی کے قریب فائرنگ سے 35 سالہ ارشدحسین زخمی ہوگیا۔شیرشاہ کے علاقے پراچہ چوک سے نامعلوم شخص کی بوری بند لاش ملی،مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغواکے بعدفائرنگ کر کے ہلاک کیااس کی شناخت نہیں ہوسکی،منگھوپیرکے علاقے میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیاجس کی لاش رات گئے عباسی شہیداسپتال لائی گئی۔