گواہوں کے تحفظ کابل جلد اسمبلی میں پیش کرینگے وزیراعلیٰ سندھ
مجرم کمزورکیس پرآزادہوجاتے ہیں ، ہنگامی اقدامات کررہے ہیں،کراچی وسندھ بار کے وفودسے گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میںکراچی بارایسو سی ایشن کے 14 رکنی وفدنے کراچی بار کے صدر ایڈووکیٹ نعیم قریشی کی سربراہی میں ملاقات کی اورانہیں تیسری مرتبہ سندھ کی وزرات اعلیٰ سنبھالنے پرمبارکباد پیش کی۔
وزیراعلیٰ سندھ سے قائم علی شاہ نے ان کاخیرمقدم کیااورکہاکہ ہر دورمیں وکلانے جمہوری روایت کو سربلند رکھا اور ہر آمرکووکلا نے جدوجہدکے ذریعے شکت دی،کراچی بار کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ کو سٹی کورٹ میں ڈسپینسری قائم کرانے پران کا شکریہ ادا کیااس کا افتتاح کرنے کی بھی دعوت۔ایڈووکیٹ نعیم قریشی نے کہاکہ جمہوریت کے تسلسل کے لیے وکلانے بہت قربانیاں دیں اورپیپلزپارٹی کی بھی یہی تاریخ رہی ہے،کراچی بار میں 12 ہزارسے زائد وکلاممبر ہیں جوامن امان کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرناچاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ کراچی بار ایسو سی ایشن کے لیے اگلے مالی سال سے25لاکھ گرانٹ رکھی جائے گی،سٹی کورٹ کراچی کوخاص سیکیورٹی مہیا کی جائے گی،بجٹ کے بعد جلدہی قانون شہادت میں ترمیم کرکے گواہوں کے تحفظ کابل جلد سندھ اسمبلی میں پیش کیاجائے گا تاکہ گواہوں کے جانی و مالی تحفظ کویقینی بنایا جائے،پولیس جوابدار پکڑتی ہے وہ پولیس کے پاس جرم کااعتراف بھی کرتے ہیں اورجے آئی ٹی بھی بنتی ہے لیکن اس کے بعد گواہ عدم تحفظ کا شکار ہو جاتے ہیں اورکیس کمزور ہونے کے باعث ملزم آزادہوجاتے ہیں،کراچی سمیت پورے صوبے میںامن امان کی بحالی کے لیے نہ صرف پولیس و رینجرز ہنگامی بنیادوں پرکام کر رہے ہیں بلکہ اس کے لیے قانون سازی کی بھی ضرورت ہے جس کے لیے وکلاسمیت تمام مکتب فکر اور سول سو سائٹی اور میڈیا سے صلاح مشورے کے بعد نئی قانون سازی اورترمیمی قوانین بنائے جائیںگے۔
وفدنے وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ملاقات میں پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات وقار مہدی اور صدیق ابو بھائی بھی موجودتھے۔دریں اثناکہ سندھ ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے10رکن وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی اوران کو تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ سندھ بننے پر مبارکباد پیش کی۔ہائی کورٹ وکلاکے وفد نے مصطفی لاکھانی ایڈووکیٹ اوریوسف مولوی ایڈووکیٹ کی سربراہی میں وزیراعلیٰ سندھ کو وکلاکودرپیش مسائل سے آگاہ کیااورانھوں نے وکلاکے لیے رہائشی کالونیوں کے لیے گورنمنٹ پلاٹس اوربار ایسوسی ایشن کو سالانہ گرانٹ دینے کے لیے بھی درخواست کی۔وزیراعلیٰ وکلا کے مسائل سننے اور ان کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی۔انھوں نے وکلاسے قانون سازی کے حوالے سے بھی صلاح مشورے کیے۔علاوہ ازیں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی۔ملاقات میں پیر17جون سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس کے لائحہ عمل کے بارے میں گفتگو کی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ سے قائم علی شاہ نے ان کاخیرمقدم کیااورکہاکہ ہر دورمیں وکلانے جمہوری روایت کو سربلند رکھا اور ہر آمرکووکلا نے جدوجہدکے ذریعے شکت دی،کراچی بار کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ کو سٹی کورٹ میں ڈسپینسری قائم کرانے پران کا شکریہ ادا کیااس کا افتتاح کرنے کی بھی دعوت۔ایڈووکیٹ نعیم قریشی نے کہاکہ جمہوریت کے تسلسل کے لیے وکلانے بہت قربانیاں دیں اورپیپلزپارٹی کی بھی یہی تاریخ رہی ہے،کراچی بار میں 12 ہزارسے زائد وکلاممبر ہیں جوامن امان کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرناچاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ کراچی بار ایسو سی ایشن کے لیے اگلے مالی سال سے25لاکھ گرانٹ رکھی جائے گی،سٹی کورٹ کراچی کوخاص سیکیورٹی مہیا کی جائے گی،بجٹ کے بعد جلدہی قانون شہادت میں ترمیم کرکے گواہوں کے تحفظ کابل جلد سندھ اسمبلی میں پیش کیاجائے گا تاکہ گواہوں کے جانی و مالی تحفظ کویقینی بنایا جائے،پولیس جوابدار پکڑتی ہے وہ پولیس کے پاس جرم کااعتراف بھی کرتے ہیں اورجے آئی ٹی بھی بنتی ہے لیکن اس کے بعد گواہ عدم تحفظ کا شکار ہو جاتے ہیں اورکیس کمزور ہونے کے باعث ملزم آزادہوجاتے ہیں،کراچی سمیت پورے صوبے میںامن امان کی بحالی کے لیے نہ صرف پولیس و رینجرز ہنگامی بنیادوں پرکام کر رہے ہیں بلکہ اس کے لیے قانون سازی کی بھی ضرورت ہے جس کے لیے وکلاسمیت تمام مکتب فکر اور سول سو سائٹی اور میڈیا سے صلاح مشورے کے بعد نئی قانون سازی اورترمیمی قوانین بنائے جائیںگے۔
وفدنے وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ملاقات میں پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات وقار مہدی اور صدیق ابو بھائی بھی موجودتھے۔دریں اثناکہ سندھ ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے10رکن وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی اوران کو تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ سندھ بننے پر مبارکباد پیش کی۔ہائی کورٹ وکلاکے وفد نے مصطفی لاکھانی ایڈووکیٹ اوریوسف مولوی ایڈووکیٹ کی سربراہی میں وزیراعلیٰ سندھ کو وکلاکودرپیش مسائل سے آگاہ کیااورانھوں نے وکلاکے لیے رہائشی کالونیوں کے لیے گورنمنٹ پلاٹس اوربار ایسوسی ایشن کو سالانہ گرانٹ دینے کے لیے بھی درخواست کی۔وزیراعلیٰ وکلا کے مسائل سننے اور ان کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی۔انھوں نے وکلاسے قانون سازی کے حوالے سے بھی صلاح مشورے کیے۔علاوہ ازیں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی۔ملاقات میں پیر17جون سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس کے لائحہ عمل کے بارے میں گفتگو کی گئی۔