شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

نیب کا شہباز شریف کی گرفتاری کا حکم کالعدم قرار دیا جائے، درخواست گزار کا موقف

چیئرمین نیب کا دوران انکوائری کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار آئین سے متصادم ہے، درخواست گزار فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے پاکستان لائرز فاؤنڈیشن کی درخواست پر سماعت کی جس میں شہباز شریف کی گرفتاری کو چیلنج کیا گیا۔ مدعی کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دلائل میں یہ اعتراض اٹھایا کہ انکوائری مکمل اور جرم ثابت ہونے سے قبل نیب کا ملزم کو گرفتار کرنا آئین کے آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی ہے۔


درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انکوائری مکمل ہونے اور جرم ثابت ہونے سے قبل گرفتار کیا گیا، آئین کے تحت آزاد اور منصفانہ ٹرائل ہر ملزم کا بنیادی حق ہے لیکن چیئرمین نیب نے شہباز شریف کو یہ حق نہیں دیا۔

درخواست گزار تنظیم کے وکیل کے مطابق چیئرمین نیب کا دوران انکوائری کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار آئین سے متصادم ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کی گرفتاری آئین سے متصادم ہونے پر چیئرمین نیب کا شہباز شریف کی گرفتاری کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی ضمانت منظور کر کے ان کی رہائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
Load Next Story